لاہور( ایجنسیاں)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہجب گرفتاریاں شروع ہوں گی تو میں خود بھی گرفتاری دیدوں گا‘ جنرل باجوہ نے حلف کی خلاف ورزی کی‘ جنرل باجوہ کالز ریکارڈ کرتے تھے ‘انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا، کوئی آرمی چیف اپنے وزیراعظم کا فون کیسے ٹیپ کر سکتا ہے، بطور آرمی چیف ایسا کرنا ایک سنجیدہ جرم ہے‘ منی بجٹ سے عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ پڑےگا‘آئی ایم ایف کی بات مان بھی لی تو مسائل حل ہونے والے نہیں ہیں ،کینسر کا علاج ڈسپرین سے کیا جارہا ہے‘جب تک کینسر کو کاٹا نہیں جائے گا یہ مزید پھیلتا جائے گا‘ روس کے معاملے پر ہمیں نیوٹرل رہنا چاہیے تھا‘ اسحاق ڈار صدر مملکت سے اس لئے ملے تھے کہ وہ آرڈیننس پر دستخط کر دیں،تجربہ ہو گیا ہے کہ کسی آرمی چیف کی مدت میں بھی توسیع نہیں ہونی چاہیے ،صدر عارف علوی فنانس بل میں رکاوٹ نہیں بنیں گے ، تحریک انصاف سینیٹ میں فنانس بل کی بھرپور مخالفت کرے گی۔ بدھ کو غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں اورویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جو آج ہو رہا ہے یہ ہونا ہی تھا،انتخابات کے علاوہ مسائل کا کوئی حل نہیں ہے۔دس گیارہ ماہ میںپاکستان کہاں سے کہاں پہنچ گیا ہے اوریہ سلسلہ یہاں رکنے نہیں لگا ہے ‘ ہم جس دلدل میں پھنسے ہیں اس میں مزیددھنستے جائیں گے ‘ ہم سری لنکا کی اسٹیج پر پہنچ گئے ہیں ، ڈیفالٹ کے اتنا قریب پہنچ گئے ہیں کہ اب کسی نے قرض نہیں دینا ‘کوئی سرمایہ کاری نہیں آنی‘کوئی اس خوش فہمی میں نہ رہے کہ آئی ایم ایف کی بات ماننے سے ملک ٹھیک ہو جائے گا ‘حالات مزید بگڑیں گے، انہوںنے قوم کی مہنگائی اور بیروز گاری سے کمر توڑ دی ہے‘ اسحاق ڈار نے بڑی بڑھکیں ماریں آج بتائیں ملک سے کیا کیا ، کون جوابدہ ہے ، ان کی کوئی تیاری نہیں تھی ، ان کی نا اہلی کی وجہ سے ملک آج یہاں تک پہنچ گیا ہے ۔