کراچی ( اسٹاف رپورٹر) قومی ہاکی کے معاملات کا جائزہ لینے والی حکومتی کمیٹی خود تنازعات کا شکار ہوگئی، پاکستان اسپورٹس بورڈ قائم کردہ کمیٹی کے ایک رکن سابق ہاکی ہیڈ کوچ خواجہ جنید کو اچانک کمیٹی سے باہر کردیا گیا، اس بنا پر ایک دن قبل طلب کردہ کمیٹی کا پہلا اجلاس ملتوی کردیا گیا، خواجہ جنید پر ہاکی فیڈریشن نے پہلے ہی تاحیات پابندی عائد کر رکھی ہے۔ کمیٹی کی تشکیل نو کے لئے معاملہ پرائم منسٹر ہاؤس کو بھیج دیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے ایک رکن نے بھی خواجہ جنید کی تبدیلی پر اعتراض کرتے ہوئے اپنے موقف سے پی ایس بی کو آگاہ کردیا ہے، سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ کی سر براہی میں بنی کمیٹی کے ارکان میں سابق کپتان اختر رسول، اصلاح الدین اور شہناز شیخ بھی شامل ہیں۔ اطلاع کے مطابق خواجہ جنید نے اپنے نام کو باہر کئے جانے کے بعد ایک وفاقی وزیر سے رابطہ کیا ہے جنہوں نے انہیں مثبت یقین دہانی کرائی ہے، جنید کی نا اہلی یا شمولیت سے متعلق فیصلہ چند روز میں متوقع ہے جس کے بعد کمیٹی کے افتتاحی اجلاس کی تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا۔ یہ بات حیرت انگیز ہے کہ پی ایس بی اور بین الصوبائی رابطے کی وزارت پہلے ہی پاکستان ہاکی فیڈریشن کو ڈی نوٹی فائی کرچکی ہے، تاہم چھ ماہ کا عرصہ گذرنے کے باوجودہاکی فیڈریشن کو نہ تو تسلیم کیا جارہا ہے اور نہ ہی اس کے ساتھ کسی قسم کا تعاون کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے قومی ہاکی ٹیم کی ایشین گیمز کے لئے تیاری بھی متاثر ہورہی ہے۔ واضح رہے کہ انکوائری کمیٹی کو پاکستان ہاکی کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے 60 دن کا وقت دیا گیا ہے۔