• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سگریٹ پر ٹیکس دگنا کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے‘خلیل ڈوگر

پشاور (جنگ نیوز)سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ (سپارک) نے تمباکو پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافےاور مقامی طور پر تیار کردہ سگریٹ پر ٹیکس دگنا کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام تمباکو کنٹرول کے کارکنوں، صحت کے ماہرین اور پالیسی سازوں کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے جو ملک میں تمباکو کنٹرول کی مضبوط پالیسیوں کی وکالت کر رہے ہیں۔تمباکو سے پاک بچوں کی مہم برائے کے کنٹری سربراہ ملک عمران نے سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کرنے پر حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 14فروری کو قانونی ریگولیٹری آرڈر کے حالیہ اجراء نے مقامی طور پر تیار ہونے والی سگریٹوں پر ٹیکسوں میں ترمیم کی ہے جس میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ان سگریٹوں پر دگنی ہو گئی ہے جن کی پیکیجنگ پر ابتدائی قیمت 9000فی 1000 سگریٹ سے زیادہ ہے۔ اس اقدام سے قومی خزانے کے لئے اربوں روپے کی آمدن متوقع ہے جبکہ بچوں میں سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی بھی ہوگی۔سپارک کے پروگرام منیجر خلیل ڈوگر نے حکومت کی طرف سے سگریٹ پر ٹیکس دگنا کرنے کے فیصلے کی تعریف کی۔انہوں نے اس پالیسی کے معیشت پر مثبت اثرات کے ساتھ ساتھ بچوں میں سگریٹ نوشی کو کم کرنے کے امکانات پر روشنی ڈالتے ہوئےکہا کہ سگریٹ کی قیمت میں اضافہ نوجوانوں کے لئے اسے برداشت کرنا مشکل بنا دے گا، بالآخر تمباکو کے عادی ہونے والے بچوں کی تعداد میں کمی آئے گی۔ٹیکس میں اضافہ سے پاکستان میں تمباکو کے استعمال کو کنٹرول کرنے کی جانب اہم قدم ہے، ایک ایسا ملک جہاں تمباکو کا استعمال بڑے پیمانے پر ہے اور صحت عامہ کی بڑی تشویش ہے۔ 2014میں کئے گئے گلوبل ایڈلٹ ٹوبیکو سروے کے مطابق پاکستان میں تقریباً 24.3 ملین بالغ افراد کسی نہ کسی شکل میں تمباکو کا استعمال کرتے ہیں اور ہر سال تقریباً 163,000 افراد تمباکو سے متعلقہ بیماریوں سے مر جاتے ہیں۔تمباکو کنٹرول کے کارکنوں کو امید ہے کہ حکومت ملک میں تمباکو کے استعمال کو کم کرنے کیلئےجرات مندانہ اقدامات کرتی رہے گی۔ اس میں مضبوط تمباکو کنٹرول پالیسیوں کا نفاذ شامل ہے جیسے تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس بڑھانا، تمباکو کی تشہیر اور اس پر پابندی لگانا اور تمباکو سے پاک عوامی مقامات بنانانمایاں ہیں۔حکومت کا سگریٹ پر ٹیکس دگنا کرنے کا فیصلہ صحت عامہ اور قومی معیشت کے لئے خوش آئند اقدام ہے۔
پشاور سے مزید