کراچی (اسٹاف رپورٹر) سابق کپتان اور آل راؤنڈر شعیب ملک نے کہا ہے کہ نوجوان فاسٹ بولروں کو انٹرنیشنل کرکٹ کھلانے میں جلدی نہیں کرنی چاہیے، ابھی دو تین سال کھلا کر تجربہ حاصل کرنے دیں، ان بولروں کی اوسط اسپیڈ چار اوورز کی بجائے دس اوورز تک ہونی چاہیے، جلد مت کھلائیں انٹرنیشنل کرکٹ کا ماحول الگ ہوتاہے۔پاکستان کے بیٹرز کو اپنی مہارت کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے ، غیر ملکی بیٹرز زیادہ رنز کر رہے ہیں نوجوان بیٹرز چوکوں چھکوں کی طرف نہ جائیں اپنی اننگز بنائیں اور تسلسل لائیںان کا مزید کہنا تھا کہ اہلیہ ثانیہ مرزا کا ٹینس میں شاندار کیریئر رہا ہے۔ ان کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے ، وہ آج کل دبئی میں کیرئیر کا آخری ٹورنامنٹ کھیل رہی ہیں ، ثانیہ نے کھیل میں جو کچھ حاصل کیا ہے مجھے اس پر فخر ہے۔ میں 15 ہزار ٹی ٹوئنٹی رنز مکمل ہونے تک کھیلتا رہوں گا، میں ابھی کرکٹ کھیل کر انجوائے کر رہا ہوں، جب مجھے بوجھ لگنا شروع ہو گیاریٹائر منٹ لے لوں گا ۔ بدھ کو ملتان میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں ایسے دو میچز ہیں جو ہمیں جیتنے چاہیں تھے، دو میچز کی شکست مجھے انفرادی طور پر بہت چبھرہی ہے، آخری میچ کی جیت سے ہمیں بہت اعتماد ملا ہے، میری کوشش ہے کہ جو مجھے رول دیا جائے اس کے مطابق کھیلوں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز کی ٹیم مضبوط ہے، اس کی اہم وجہ شاہین آفریدی حارث رؤف اور زمان کی بولنگ ہے ، ان کے خلاف جیت سے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے ، ملتان سلطانز کی ٹیم ہوم گراؤنڈ پر اچھا کھیل رہی ہے ، کمزوریوں سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔ملتان کے پاس نوجوان فاسٹ بولرز ا چھے ہیں، انہوں نے کہا کہ افتخار احمد بہت اچھا کھیل رہے ہیں، انہوں نے اپنی ہٹنگ اور اسٹرائیک ریٹ کو بہتر کیا ہے، افتخار احمد جس نمبر پر بیٹنگ کرتے ہیں، ون ڈے ورلڈ کپ میں ان کا فائدہ ہو گا۔ پی ایس ایل میں کنڈیشنز بیٹنگ کے لیے اچھی ہیں، میچز میں 180 ،180 رنز سے زائد بن رہے ہیں ، میں بولروں سے کریڈٹ نہیں لے رہا ، اگر یہ نوجوان بولرز نہ ہوتے تو 240 رنز بن رہے ہو تے۔