اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے متعلق ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر کسٹم کے اختیارات سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے، چیف جسٹس، عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت کی تو عدالت نے سوال اٹھایا کہ کس قانون کے تحت کسٹمز حکام افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے سامان کو چیک کرتے ہیں؟جس پر پاکستا ن کسٹم نے وکیل نے بتایا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا غلط استعمال ہو تو کسٹم حکام چیکنگ کر سکتے ہیں،جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ این ایل سی سیل سامان افغانستان لے جارہا ہے کیا کسٹم کو اس پر شک ہے؟قانون کے مطابق کوئی قومی خزانے کو نقصان ہورہا ہے؟ نہ ہی اشیا ء لے جانے پر پابندی ہے،کسٹم افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو سپروائز تو کر سکتا ہے لیکن کیا سیل سامان کھول سکتا ہے؟کیا کسٹم ایک دم کسی بھی سامان کو کہیں بھی کھول کر کسی کو ہراساں کرسکتا ہے؟بعد ازاں مذکورہ بالا حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 24 فروری تک ملتوی کر دی۔