اسلام آباد ( طاہر خلیل ) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کیساتھ چلنے کو تیار ہوں مریم کیساتھ نہیں چل سکتا ، بچوں کے پیچھے ہاتھ جوڑ کر کھڑا نہیں ہو سکتا
2018ء کے انتخابات میں کیا ہوا اسکی وجہ کچھ اور تھی پھر کبھی بتائوں گا، اپنے حلقہ نیا بٹ چاکرہ میں میڈیا سے گفتگو میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ہم نعرے بہت لگاتے ہیں مگرعمل نہیں کرتے، آج کل لوگ ایسے ہیں جو ووٹ لینے کیلیے رسولؐ کا نام استعمال کرتے ہیں ایسا کرنا گناہ کبیرہ ہے ، آج کل میڈیا پر ایک طوفان بدتمیزی چل رہا ہے، ملک انتہائی نازک موڑپرہے اور ہم ایک دوسرے کے گریبان پکڑرہے ہیں.
سیاست میں گالم گلوچ عام ہوگئی ہے،آج ہم کھائی کے بالکل کنارے پرپہنچ گئے ہیں، لوگ پوچھتے ہیں کسی پارٹی میں شامل کیوں نہیں ہوتے میں کہتا ہوں اس گالم گلوچ کا حصہ نہیں بننا چاہتا،عمران خان میرا 50 سال سے دوست ہے اورآج بھی دوست ہے،عمران نے کسی کوپارٹی میں شامل کرنے کی اتنی کوشش نہیں کی جتنی میرے لئے کی
انکاکہناتھا کہ عوام کی اورپاکستان کی نمائندگی کرتا رہوں گا،مجھے غریب اور مزدور کی مدد درکار ہے عزت عہدوں سے نہیں آتی،الیکشن آج ہوں کل ہوں 2 سال یا 10 سال بعد،میں میدان میں ہوں، میرے مقابلے میں وہ لوگ ہیں جنہوں نے ککھ نہیں کیا، جو لوگ عمران خان کا جھنڈا لیکر پھرتے ہیں یہ بینظیرکا نعرہ لگاتے تھے بعد میں یہ مشرف کیساتھ ہوگئے ، پیٹرولیم کی وزارت کا شوق تھا انہیں وہاں سے نکال دیا گیا،چودھری نثارر نے کہا میں نے بڑے بڑے عہدوں کا انکار کیا ہے.
انتخابات 2018 میں کیا ہوا اسکی وجہ کچھ اورتھی،پھر کبھی بتاوں گا، چاہتا ہوں الیکشن کے بعد کسی جماعت میں عزت کیساتھ جائوں، وزیر تو میں جنرل ضیاء،جونیجو اور غلام اسحاق خان کا بھی تھا
عمران نے مجھ سے دوستی نبھائی ہے اور آج بھی نبھا رہا ہے، اتنے خوفناک حالات ہیں کہ ذکر نہیں کرنا چاہتا، ایسا نہیں کہ ن لیگ میں ہوکرعمران خان پر تنقید کروں، پی ٹی آئی میں ہوں اور ن لیگ پر تنقید کروں،ایسے ایسے عہدوں کی آفر ہوئی جس کا سن کر بندا ہل جاتا ہے .
ن لیگ نے ٹکٹ نہیں دیا اس پرپھر بات کروں گا ، نوازشریف کا بینظیرکیخلاف بیانیہ تھا کہ عورت حکمران نہیں بن سکتی،وہ بیانیہ نوازشریف کی بیٹی پر لاگو کیوں نہیں
چودھری نثار نے کہا کہ ابھی سیاست سے ریٹائرمنٹ کا ارادہ نہیں، اگرکوئی سمجھتا ہے کہ میں بوڑھا ہوگیا ہوں تو دوڑ لگا کردیکھ لے، اگر میں ریٹائر ہوا تو میری سیٹ پرمیرا بیٹا آئے گا جو شخص ن لیگ کا ٹکٹ لیکرگھوم رہا ہے وہ مشرف کیساتھ تھا.
ن لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان سیاسی مخالفت نہیں دشمنی ہوگئی ہے، سب اکٹھے بھی ہوجائیں تو بھی حالات ٹھیک نہیں ہونگے، قوم آپ کیساتھ چلے گی اگر آپ سچ بولیں،یہاں قوم سے سچ نہیں بولا جاتا، تعمیری سیاست کروں گا،کوشش کرونگا کہ یہ سب ایک جگہ بیٹھیں، ضمنی ہوں یا عام انتخابات، ہونے اسی سال ہیں۔