اسلام آباد(اے پی پی) وفاقی وزیرخزانہ و محصولات سینیٹرمحمداسحاق ڈارنے کہا ہے کہ تنخواہوں ،خبریں دینے اورانہیں پھیلانے سے قوم کے اقتصادی مفادات کونقصان پہنچ رہاہے،ترجمان وزارت خزانہ نے بھی افواہوں کی تردید کردی ہے جبکہ اے جی پی آر کا کہنا ہے کہ تنخواہیں وقت پر ادا ہونگی۔ وفاقی وزارت خزانہ نے کے ترجمان نے وضاحتی بیان میں بتایا کہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ حکومت نے تنخواہوں اور پنشن وغیرہ کی ادائیگی روکنے کی ہدایت کی ہے جوسراسر غلط اوربے بنیادہے ۔ ترجمان نے کہاکہ وزارت خزانہ ، جو کہ متعلقہ وفاقی وزارت ہے، نے ایسی کوئی ہدایات نہیں دی ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ اے جی پی آر نے بھی تصدیق کی ہے کہ تنخواہوں اور پنشن پر کارروائی ہو چکی ہے اور وقت پر ادا کر دی جائے گی ، دیگر ادائیگیوں پر معمول کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے۔ ہفتہ کووزیرخزانہ نے تنخواہوں اورپنشن کی ادائیگی سے متعلق جھوٹی اوربے بنیادخبرکے حوالہ سے اپنے ایک ٹویٹ میں کہاہے کہ فیک نیوزدینا اورانہیں پھیلانا قومی معاشی مفادات کیلئے ضرررساں ہے۔ انہوں نے کہاکہ متعلقہ وزارت سے تصدیق کئے بغیراس طرح کی رپورٹس اورخبریں دینے سے گریز کرنا چاہئے ۔ اسلام آباد سےمہتاب حیدر کے مطابق اس نمائندے نے جمعہ کی سہ پہر وزارت خزانہ کی ہدایت پر اے جی پی آر سے تنخواہوں سمیت اپنے بلوں کی عدم منظوری کے بارے میں وزارت کے مختلف ذرائع سے شکایات موصول ہونے کے بعد اپنی اسٹوری دی تھی۔ پھر سرکاری موقف حاصل کرنے کے لیے وزیر خزانہ، سیکرٹری خزانہ، ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ (بجٹ)، ڈی جی میڈیا اور کچھ دیگر حکام سے رابطہ کیا گیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جواب دیا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ غلط ہے لیکن مجھے دوبارہ تصدیق کرنے دیں، رات 10بجے آپ سے رابطہ کرینگے تاہم اس نمائندے نے رات 1بجے تک ان کے جواب کا انتظار کیا اور پھر اسٹوری فائل کی۔ وفاقی سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے ہفتہ کی صبح چھ بج کر چھ منٹ پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہماری جانب سے کوئی ہدایت نہیں اور ان کو کیسے روکا جا سکتا ہے، سسٹم کی کوئی خرابی یا کوئی مسئلہ ضرور ہے۔