• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تین سالہ معذور بیٹے کے علاج کیلئے شاہدہ نے بیرون ملک جانے کا فیصلہ کیا

کراچی( اسٹاف رپورٹر) کشتی کے حادثے میں جاں بحق ہونے والی خاتون انٹر نیشنل ہاکی کھلاڑی شاہدہ رضا (چنٹو) پچھلے سال دواکتوبر کو اپنے سفر پر روانہ ہوئی تھیں.

 غیر قانونی طور پر روزگار کی تلاش میں جانےوالی شاہدہ اس سے قبل چین، ملائیشیا، قطر، عمان، ایران میں پاکستان کی جانب سے ہاکی اور فٹبال مقابلوں میں ملک کی نمائندگی کا سفر کرچکی تھیں،ان کی چھوٹی بہن سعدیہ اور کزن عارف حسن نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ شاہدہ کے چار بھائی اور چار بہنیں ہیں، اس کے والد غریب مزدور ہیں،بیٹی کی موت کی خبر سے والدہ کی حالت غیر ہے، ان کا ایک بھائی آ سٹریلیا میں ملازمت کرتا ہے.

 سعدیہ کا کہنا ہے کہ شوہر سے علیحدگی اور سات ماہ کے بچے کے انتقال کے بعد شاہدہ بہت زیادہ اداس رہتی تھی، اس کا تین سالہ بیٹا حسن معذور ہے جو شوہر کے پاس ہے، اس کے کراچی کے بڑے اسپتال میں علاج کے لئے شاہدہ نے بیرون ملک جانے کا فیصلہ کیا تھا،اسے قانونی طور پر باہر جانے کا موقع اور ملک میں بہتر روزگار نہیں مل رہا تھا ، بیٹے کی محبت میں اس نے یہ غیر قانونی قدم اٹھایا،گھر والوں نے بڑی مشکل سے اسے تنہا اس سفر پر جانے کی اجازت دی تھی.

انہوں نے بتایا کہ کشتی میں جانے والے ترکیہ پہنچ گئے تھےمگر انہیں وہاں داخلے کی اجازت نہیں ملی جس پر وہ اٹلی کے لئے روانہ ہوگئے تھے مگر راستے میں طوفان لہروں سے کشتی چٹان سے ٹکرا گئی .

سعدیہ نے بتایا کہ انہیں لے جانے والوں نے فون پر اس حادثے کی اطلاع دی،ان کے کزن عارف نے کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے علاوہ کسی نے اس واقعے پر ہم سے رابطہ نہیں کیا، علم دار روڈ نصیر آباد کوئٹہ میں ان کی قیام گاہ کے باہر اہل محلہ جمع ہیں جبکہ گھر میں کہرام کی کیفیت ہے.

 انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر اب تک کسی نے رابطہ نہیں کیا، ہماری خواہش ہے کہ پاکستان کے لئے ہاکی اور فٹبال میں ملک کے لئے خدمات دینے والی شاہدہ کی میت پاکستان لائی جائے اور اسے ملک کی محبت میں کوئٹہ میں دفن کیا جائے۔

اہم خبریں سے مزید