• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں وافر گندم کے ذخائر یقینی بنالئے

اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) پاسکو نے پنجاب کے علاوہ اندرون سندھ خیرپور‘ سکھر‘ پنوں عاقل‘ نوشہرو فیروز‘ حیدرآباد‘ ٹنڈو الہ یار‘ سکرنڈ سے گندم کی خریداری کا فیصلہ کیا ہے۔ پاسکو (پاکستان ایگریکلچرل سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن) نے اسکے علاوہ بلوچستان سے بھی گندم کی خریداری کی منظوری دیدی ہے۔ 

تینوں صوبوں سے پاسکو نے ماہ رواں کے اواخر مارچ کے تیسرے عشرے سے سرکاری گندم کی خریداری کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تینوں صوبوں سے ایک کروڑ 80 لاکھ (سو کلوگرام وزنی) بوری گندم حاصل کی جائیگی جس کیلئے مارچ سے شروع ہونے والے خریداری کے سیزن اپریل‘ مئی اور ضرورت پڑنے پر حتیٰ کہ جون کے وسط تک خریداری مرکز قائم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

پاسکو 15مارچ سے 20مارچ کے درمیان گندم کی خریداری کا پلان بنایا ہوا ہے مگر سندھ اور پنجاب میں امدادی قیمت چار ہزار اور 39سو روپے فی چالیس کلو گرام ہونے کی وجہ سے فوری خریداری نہیں کریگا۔ وفاق نے گزشتہ ہفتے ملک بھر میں گندم کی سپورٹ پرائس 3900روپے فی چالیس کلو گرام کرنے کا اعلان کیا ہے مگر سندھ نے چار ہزار سے کم کر کے 3900روپے فی چالیس کلو گرام گندم کی خریداری کرنے سے اتفاق نہیں کیا۔ 

وفاقی حکومت کے نمائندوں نے سندھ حکومت کے پاس جا کر مذاکرات کئے اور اُن سے گندم کی خریداری کی قیمت چار ہزار روپے فی من سے کم کر کے 39 سو روپے فی چالیس کلو گرام پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جو تاحال ناکام ہے۔ 

دوسری طرف پاسکو ایک صوبے میں 39سو روپے فی چالیس کلو گرام کاشت کاروں کو دینے کیلئے رضامند تو ہے‘ پاسکو چونکہ وفاقی مادارہ ہے اسلئے اس نے سندھ حکومت سے بھی وفاق کے اعلان کردہ انتالیس سو روپے پر گندم کسانوں سے لینے سے فی الحال معذرت کی ہے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے وفاقی حکومت سندھ حکومت سے گندم کی خریداری 39سو روپے فی من کے یکساں ریٹ پر کرنے کیلئے آمادہ کرنے کی ایک اور کوشش کریگی‘ بصورت دیگر فیصلہ وزیراعظم‘ وزیر خزانہ اور کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے پاس جائیگا۔ 

پاسکو ذرائع کے مطابق مارچ میں 5 کی بجائے 9غیرملکی گندم سے بھرے جہاز گوادر انٹرنیشنل پورٹ پر پہنچ رہے ہیں۔ ہر مال بردار جہاز میں 45ہزار ٹن گندم ہے جو یوکرین اور روس کی گندم بتائی گئی ہے۔ اس گندم کے آنے سے پاکستان میں گندم کے سٹرٹیجک ذخائر وزیراعظم شہباز شریف مزید مستحکم بنا لیں گے پھر ملک میں ماہ رواں اور اپریل میں گندم اور اسکے آٹے کی گرانی اور قلت کا کوئی شائبہ تک باقی نہیں رہے گا۔ 

پنجاب میں پاسکو ضلع حافظ آباد اور تحصیلوں ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل گوجرہ‘ ضلع اوکاڑہ کی تحصیل اوکاڑہ‘ پاک پتن کی تحصیل پاک پتن‘ وہاڑی کی تحصیل میلسی‘ بورے والا‘ ضلع خانیوال کی تحصیل میاں چنوں‘ لودھراں اور کہروڑ پکا اور منچن آباد‘ بہاولنگر کی تحصیل بہاولنگر‘ رحیم یار خان کی تحصیل خانپور‘ مظفر گڑھ کی تحصیل میرپور سے خریداری کریگا۔

اہم خبریں سے مزید