اسلام آباد (فاروق اقدس/ تجزیاتی رپورٹ) بھارت میں ہونے والی وزرائے خارجہ کی جی 20 کانفرنس کے موقعہ پر جرمن وزیر خارجہ اینیلینا بیئربوک کے ساتھ کئے جانے والے امتیازی سلوک پر انڈین سمیت بعض دیگر ممالک کے میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا پر اس سلوک کے بصری مناظر سامنے آنے کے بعد موضوع بحث بنا ہوا ہے اور انڈیا میں حکام کی جانب سے وضاحتوں اور تردیدی بیانات کے باوجود یہ بحث ختم ہونے کو نہیں آرہی۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں انڈیا میں ہونے والی وزرائے خارجہ کی جی20 کانفرنس میں شرکت کے لیے آنے والی جرمن وزیر خارجہ کو جہاز سے اکیلے پروٹوکول کے بغیر اترتے دیکھا جاسکتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جرمن وزیر خارجہ اینیلینا بیئربوک کے جہاز سے اترنے کے بعد نہ ہی ریڈ کارپٹ بچھایا گیا اور نہ ہی انہیں خوش آمدید کہنے کے لیے وہاں انڈین حکام موجود تھے بلکہ انڈین ایوی ایشن کے دو حکام اور بھارت میں جرمن سفیر نے ان کا استقبال کیا۔
میڈیا پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ بھارت نے جرمن وزیر خارجہ کو دنیا کے باقی وزرائے خارجہ کی طرح اہمیت نہیں دی۔ گوکہ میڈیا پر ہونے والی بحث میں شدت آنے کے بعد اور بھارتی وزارت خارجہ کی مداخلت کے باعث انڈیا میں جرمنی کے سفیر فلپ ایکرمین نے کہا کہ اس میں انڈیا کا کوئی قصور نہیں تھا بلکہ وہ اپنی مرضی سے بغیر پروٹوکول کے جہاز سے اتریں۔
جرمن سفیر فلپ ایکرمین کی اس رسمی سی وضاحت کو بھارتی میڈیا میں زیادہ اہمیت نہیں دی گئی اس کے برعکس یہ ردعمل سامنے آیا ہے کہ انڈیا میں پروٹوکول یہ ہے کہ جب کوئی وزیر خارجہ اپنے سرکاری جہاز پر آتا ہے تو اس کے لیے ریڈ کارپٹ بچھایا جاتا ہے اور خوش آمدید کہنے کے لیے افسران ایک قطار میں کھڑے ہوتے ہیں۔