کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہےکہ عمران خان نے خود گھر میں بیٹھ کر کارکنوں کی جانوں کو داؤ پر لگایا،سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان برصغیر کے واحد سیاستدان ہیں جو گرفتاری دینے کیلئے تیار نہیں ہیں،میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ریاست کے پورے نظام کو اپنے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا ہے، عمران خان نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ پاکستان کے سب سے طاقتور آدمی ہیں، قانون اور ریاستی ادارے ان کے تابع ہیں، کوئی ادارہ ان کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں کرسکتا، عمران خان نے اتحادی حکومت کوا یک بے بس حکومت کے طور پر لاکھڑا کیا ہے جو صرف شکایتیں اور دعوے کرتی رہ جاتی ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارا بیانیہ کمزور نہیں ہے کوئی چھوٹی موٹی کمزوری ضرور ہوسکتی ہے، عمران خان نے خود گھر میں بیٹھ کر کارکنوں کی جانوں کو داؤ پر لگایا، گرفتاری کا معاملہ تو سیاسی رہنماؤں کے ساتھ ہوتا آیا ہے، ذوالفقار علی بھٹو سے نواز شریف تک سیاستدانوں نے مقابلہ کیا ہے، نواز شریف لندن میں بیٹھے رہ سکتے تھے مگر بیٹی کے ساتھ واپس آئے اور گرفتار ہوئے، عوام کو سمجھ آگیا ہے عمران خان ایک بزدل شخص ہے، عمران خان کو مخصوص انصاف اور ریلیف میسر ہے جو پاکستان میں کسی لیڈر کو نہیں ملا۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان نہ پہلے نہ اب ہمارے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں، عمران خان آج بھی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ گفتگو کرنے کیلئے تیار ہیں، عمران خان چاہ رہے تھے کہ لاشیں گریں اور انتشار پیدا ہو مگر ایسا نہیں ہوا، ہماری برداشت کا تھوڑا سا غلط مطلب لیا جارہا ہے، پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس کیخلاف پٹرول بم استعمال کیے، کراچی سے پشاور تک صرف ساڑھے تین ہزار لوگ عمران خان کی حمایت میں نکلے، لاہور میں چھ سات سو سے زائد لوگ عمران خان کیلئے نہیں نکلے، پی ٹی آئی رہنماؤں کو دھمکی دی گئی لوگ لے کر نہ آئے تو پارٹی ٹکٹ نہیں دیا جائے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان لاشوں پر سیاست کرنا چاہتا ہے ہم اسے لاشیں نہیں دینا چاہتے، پولیس اس چوہے کو گھر سے باہر نکالتی تو کوئی واقعہ ہوسکتا تھا، عمران خان جو بیانیہ بنارہے ہیں وہ بک نہیں رہا ہے، نواز شریف کو سزا دینے کیلئے قانون کا فلسفہ ہی تبدیل کردیا گیا، عمران خان کے کسی بیانیے کی زندگی ایک یا دو دن سے زیادہ نہیں ہے، عمران خان کو عدلیہ سے ریلیف مل رہا ہے ہمیں تو نہیں ملا، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئے جو جنگ ہوئی اس سے ان کا بھیانک چہرہ سامنے آیا ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ نواز شریف کی وطن واپسی میں تاخیر ہوگئی ہے، نواز شریف وقت آنے پر واپس آجائیں گے، نواز شریف جلد پاکستان واپس آرہے ہیں۔سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان بیانیہ بنانے میں بہت ماہر ہیں، پاکستان میں کوئی عمران خان سے اچھا بیانیہ نہیں بناسکتا ، عمران خان اپنے آپ کو مظلوم ثابت کرنے میں کامیاب رہے ہیں، عمران خان برصغیر کے واحد سیاستدان ہیں جو گرفتاری دینے کیلئے تیار نہیں ہیں، برصغیر میں روایت ہے قانون حرکت میں آجائے تو سیاستدان وکٹری کا نشان بناتے ہوئے جیل جاتے ہیں، عمران خان قانون کی بات نہ مان کر جیل جانے کیلئے تیار نہیں ہیں، عمران خان کے پاس عوامی رپورٹ ہے انہیں الیکشن کی راہ ہموار کرنی چاہئے، اس تصادم میں مظاہرین یا کوئی پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا تو الیکشن ملتوی ہوسکتا ہے، عمران خان کے پاس اتنا ووٹ ہے کہ بآسانی الیکشن جیت سکتے ہیں۔ سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے شہباز شریف سیاست سے لاتعلق ہوگئے ہیں، شہباز شریف سمجھتے ہیں وہ گورننس کررہے ہیں وہی کافی ہے، ن لیگ سیاسی میدان میں غیرمتعلق ہوتی نظر آرہی ہے، مریم نواز کچھ بول رہی ہیں لیکن نواز شریف کی واپسی تک یہ ناکافی ہے، نواز شریف واپس آنے میں لیٹ ہوگئے انہیں جلدی آنا چاہئے تھا، ن لیگ یہی کرتی رہی تو پی ٹی آئی کو واک اوور مل جائے گا۔ میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ریاست کے پورے نظام کو اپنے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا ہے، عمران خان نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ پاکستان کے سب سے طاقتور آدمی ہیں، قانون اور ریاستی ادارے ان کے تابع ہیں، کوئی ادارہ ان کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں کرسکتا، عمران خان نے اتحادی حکومت کوا یک بے بس حکومت کے طور پر لاکھڑا کیا ہے جو صرف شکایتیں اور دعوے کرتی رہ جاتی ہے، گزشتہ کچھ ماہ سے عدالتیں عمران خان کو مسلسل بلارہی ہیں مگر وہ ہمیشہ تاریخوں پر تاریخیں لینے میں کامیاب ہوجاتے ہیں، عمران خان کو بار بار ریلیف ملنے کی سب سے بڑی مثال توشہ خانہ کیس ہے ، توشہ خانہ کیس میں عدالت آٹھ دفعہ عمران خان کو بلاچکی ہے، دو دفعہ ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرچکی ہے مگر عمران خان ایک مرتبہ بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔