کراچی (عبدالماجدبھٹی) ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیڈ لاک کے بعد ایشین کرکٹ کونسل ہائی برڈ ماڈل سامنے لارہا ہے اور اب یہ بات اصولی طے ہوتی دکھائی دے رہی ہے کہ ایشیا کپ میں پاکستان اپنے میچ پاکستان میں کھیلے گا جبکہ بھارت اپنے میچ کھیلنے پاکستان نہیں آئے گا ۔ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ گرم موسم کی وجہ سے متحدہ عرب امارات میں بھارت کے میچ نہیں ہوں گے، وہ نیوٹرل وینیوز کی دوڑ سے باہر ہوگیا ہے۔ پی سی بی چیئرمین نجم سیٹھی اب بھی دبئی میں ہیں اور اگلے چند دن میں ایشین کرکٹ کونسل نیا ایسا شیڈول بناکر دے گا جو ماڈل پاکستان کے لئے قابل قبول ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اجلاس میں یہ موقف اختیار کیا کہ اگر ایشیا کپ کو پاکستان سے موو کیا گیا تو پاکستان ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوجائے گا۔ میزبانی کے ساتھ پاکستان ٹورنامنٹ میں حصہ نہیں لے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل نے پاکستان کو بتایا کہ اگر ایشیا کپ دو ملکوں میں ہوتا ہے تو پاکستان کو ساڑھے تین لاکھ ڈالرز کا نقصان ہوگا۔ پی سی بی حکام نے موقف اختیار کیا کہ ہمیں پی ایس ایل سے مالی فائدہ ہوا ہے ہم نقصان برداشت کرنے کے لئے تیار ہیں موقف سے نہیں ہٹیں گے۔ اے سی سی کے ایونٹ آپریشنز نئے شیڈول کی تیاری میں مصروف ہے۔ نئے شیڈول سے براڈ کاسٹرز کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔ براڈ کاسٹرز کی دو ٹیمیں بیک وقت کام کریں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر یہ ہائی برڈ ماڈل اے سی سی میں قابل قبول ہوگیا تو پاکستان ایک اور ماسٹر اسٹروک کھیلتے ہوئے اسے انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے سامنے رکھے گا۔ پاکستان ورلڈ کپ کے لئے بھارت نہیں جائے گا اور پاکستان اپنے میچ ایشیا کپ کی طرح نیوٹرل وینیو پر کھیلے گا۔ ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کے حوالے سے اگلے چند دن میں بریک تھرو کا امکان ہے۔