• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف ایگزیکٹو پیسکو کا سحری اور افطاری میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان

پشاور ( آن لائن ) چیف ایگزیکٹو پیسکو انجینئر عارف محمود سدوزیء نے رمضان المبارک کے دوران سحری اور افطاری میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے اور لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی چار گھنٹے کم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں جہاں کہیں بھی عوام کو بجلی کی مد میں مسائل درپیش ہوں تو اس کے فوری حل کیلئے اقدامات کرینگے ۔ میئر پشاور حاجی زبیر علی نے چیف ایگزیکٹو پیسکو سے ملاقات کی ٗملاقات میں تحصیل چیئرمین کلیم اللہ خان بھی موجود تھے ۔ اجلاس کے دوران میئر پشاور حاجی زبیر علی نے بجلی کی لٹکتی تاروں کو ٹھکانے لگانےʼ ٹرانسفارمرز کی مرمت ʼ ٹرانسفارمرز اپ گریڈ کرنےʼ شہری علاقوں کو دیہاتی علاقوں کے فیڈرز سے منسلک نہ کرنے اور بجلی نہ ہونے کے باعث مساجد اور گھروں میں پانی کی عدم دستیابی کے مسائل پیش کئے اور رمضان المبارک میں سحری اور افطاری کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کرنے اور لوڈشیڈنگ دورانیہ کم کرنے پر زور دیا جس پر چیف ایگزیکٹو پیسکو نے یقین دہانی کرائی کہ رمضان المبارک کے دوران لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جائے گا اور سحری و افطاری کے دوران لوڈشیڈنگ نہیں کیا جائیگا تاکہ شہریوں اور نماز تراویح کے دوران نمازیوں کو مشکلات درپیش نہ ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ دیہاتی علاقوں میں بجلی کے مسائل حل کر رہے ہیں اس سلسلے میں پیسکو کی ٹیمیں روزانہ کی بنیاد پر مختلف علاقوں میں کارروائیاں کررہی ہیں اور لوگوں کے مسائل حل کر رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے بعد پشاوربھر میں کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا جائیگا جس میں باقاعدہ شہریوں کو درپیش مسائل حل کئے جائیں گے اور نا جائز بلنگ کا فوری خاتمہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میٹرز کی تنصیب کا عمل انتہائی آسان بنایا گیا ہے تاکہ شہریوں کو مشکلات نہ ہوں ۔ میئر پشاور حاجی زبیر علی نے چیف ایگزیکٹو پیسکو کی جانب سے یقین دہانی پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کیپٹل میٹرو پولیٹن گورنمنٹ پشاور کی طرف سے واپڈا حکام کے ساتھ بھر پور تعاون کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ کیپٹل میٹرو پولیٹن کی جانب سے پورے پشاور میں منتخب بلدیاتی نمائندوں کے ذریعے اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب کا کام جاری ہے جس کے لیے پیسکو ٹیمیں بھرپور تعاون کیا جارہا ہے جس کے لیے انہوں نے چیف ایگزیکٹو پیسکو کا خصوصی شکریہ ادا کیا
پشاور سے مزید