ایمان احمد
رمضان کا بابرکت مہینہ نہ صرف بڑوں کے لیے بلکہ بچوں کے لیے بھی ایک بہترین مہینہ ہوتا ہے، اس میں بہتر انسان اور بہتر مسلمان بننے کا شوق بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی ہوتا ہےا ور رمضان اس شوق کو پروان چڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، مسلمان کے لیے نئی جہتیں لے کر آتا ہے۔ اس ماہ میں بچوں کو نیکیوں کے حصول اور گناہوں سے بچنے کے لیے عملی اقدامات کا سبق سکھا یا جاتا ہے۔
بچے کی فطرت ہوتی ہے کہ وہ سوالات اور مشاہدات کے ذریعے ہی ذہنی گرہوں کو کھولتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ بچے کے سوالات ہی اس کی کردار سازی کرتے ہیں۔ بالکل اسی طر ح ماہ رمضان میں والدین اور اردگرد کے لوگوں کی حرکات وسکنات سے متعلق سوالا ت سے ان کی ذہنی رو انہیں مذہب کی طرف متوجہ کرتی ہے اور وہ اسلام کے ایک اچھے کارکن بننے کی راہ پر چلنے کی کوشش کرتے ہیں۔
رمضان میں بچوں کی بھر پور توجہ ان میں سمجھ بوجھ کے دروازے کھول دیتی ہے۔ یہ مہینہ مذہنی لحاظ سے بچے کی تر بیت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔رمضان میں سحری کے وقت جاگنا معمول سے مختلف عمل ہوتا ہے اور بچے اس عمل کو حیرت سے دیکھتے ہیں، اس وقت والدین بچوں کو بتا سکتے ہیں کہ یہ اہتمام حضور کی سنت اور اللہ کے حکم کی پیروی کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ روزہ رکھنے سے بچے میں برداشت کا مادّہ پیدا ہوتا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ بچوں کو نصیحت کرنے سے پہلے خود اس بات پر عمل کرکے ان کو دکھائیں۔عبادات کا بھی یہی معمول بنائیں۔
نماز اور قرآن مجید بچوں کے سامنے پڑھنے اور ساتھ میں انہیں بھی پڑھنے کی تلقین کریں۔ بچوں کو اپنے عمل سے عبادات کی طر ف راغب کریں۔ اس کے علاوہ بچوں کو روزانہ فضائل رمضان اور عبادات کے متعلق بھی بتائیں ،مثال کے طور پر تروایح، نوافل، وضو کے فرائض اور اعتکاف وغیرہ ۔اس ماہ مبارک میں بچوں کو عبادات کا پابند بنائیں۔ انہیں بتائیے کہ روزے کا مقصد اپنے رب کی خوشنودی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ دوسرے لوگوں کی تکالیف کا احساس کرنا اور ان کے دکھ درد کو سمجھنا بھی چاہیے، غریب اور مستحق لوگوں کی ضروریات کا خیال بھی رکھنا چاہیے اور اپنی خواہشات کو محدور کرکے بنیادی ضروریات کی تکمیل کرنا بہت بڑی نیکی ہے۔
علاوہ ازیں بچوں کو حقوق العباد کا درس بھی دیں۔ بچوں کو اپنا اخلاق اور کردار سنورنے کی تربیت دیں۔ ان کے اندر جذبہ قربانی پیدا کریں۔ غریبوں کو روزہ کھولنے کا بچوں میں شوق پیدا کریں، انہیں یہ بتا ئیں کہ اس بابرکت مہینے میں مستحق لوگوں کی مدد کرنا کتنا ثواب کا کام ہےاور اللہ ان کاموں سے کتنا خوش ہوتا ہے۔ رمضان میں کی گئی تربیت سارا سال بچوں کے کام آتی ہے اور یہ چیز ان کی ہر کام میں اصلاح بھی کرتی ہے۔