ماضی میں 184/3 کے تحت ازخود نوٹس کے متاثرین کو 30 دن میں اپیل کا حق دینے کی ترمیم منظور کرلی گئی۔
رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے ترمیم پیش کی جس کی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مخالفت کی۔
اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے محسن داوڑ نے کہا کہ کراچی کا نسلہ ٹاور بھی ازخود نوٹس کی وجہ سے گرایا گیا۔ ماضی میں 184/3 کے متاثرین کو 30 دن میں اپیل کا حق دیا جائے۔
ن لیگی رکن اسمبلی اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ یہ ایک بار کی قانون سازی ہے، کوئی پنڈورا باکس نہیں کھلے گا۔
جس پر محسن داوڑ نے کہا کہ پرانے احساسات ہیں، اس ترمیم پر کیوں ہچکچا رہے ہیں؟
بلاول بھٹو زرداری نے پہلے اس ترمیم پر تحفظات کا اظہار کیا اور پھر اس کی حمایت کردی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومت میں ایسا ہوتا ہے کہ کسی کے تحفظات ہوتے ہیں، مگر ہم محسن داوڑ کی ترمیم کی مخالفت واپس لیتے ہیں۔
مخالفت واپس لینے پر ماضی میں 184/3 کے متاثرین کو اپیل کا حق دینے کی مجوزہ ترمیم منظور کرلی گئی۔
قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرز بل کی متفقہ منظوری بھی دے دی۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی مشاورت ہوئی۔
وزیر اعظم سے مشاورت کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے محسن داوڑ کی ترامیم کی حمایت کی۔