اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیراعظم نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کو سابق وزیراعظم کی انتقامی کارروائی ، عدلیہ کی آزادی پر شب خون اور اسے تقسیم کرنے کی مذموم سازش قرا ردیتے ہوئے کیوریٹیو ریویو ریفرنس واپس لینے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ عمران نے عدلیہ تقسیم کرنیکی سازش کی، صدر علوی آلہ کار بنے، کیوریٹیو ریویو ریفرنس کمزور، بے بنیاد وجوہات پر دائر ہوا تھا، جسٹس فائز اور اُنکے اہلخانہ کو ہراساں، بدنام کیاگیا، یہ ریفرنس نہیں ایک منصف مزاج جج کیخلاف منتقم مزاج شخص عمران نیازی کی انتقامی کارروائی تھی ، عمران نیازی نے صدرمملکت کے آئینی منصب کا اس مجرمانہ فعل کے لئے ناجائز استعمال کیا، پاکستان بار کونسل سمیت وکلا ء تنظیموں نے بھی ریفرنس کی مخالفت کی تھی، انکی رائے کی قدر کرتے ہیں۔ جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کیوریٹیو ریویو ریفرنس کمزور اور بے بنیاد وجوہات پر دائر ہوا تھا، اس لئے حکومت نے اس کی پیروی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ پہلے ہی اس فیصلے کی منظوری دے چکی ہے ۔ بیان کے مطابق وزیراعظم نے وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹیو ریویو ریفرنس واپس لینے کی ہدایت کر دی ہے،وزیراعظم نے کہا کہ ریفرنس کے نام پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں اور بدنام کیاگیا۔ یہ ریفرنس نہیں تھا، آئین اور قانون کی راہ پر چلنے والے ایک منصف مزاج جج کے خلاف ایک منتقم مزاج شخص عمران نیازی کی انتقامی کارروائی اور عدلیہ کی آزادی پر شب خون اور اسے تقسیم کرنے کی مذموم سازش تھی ،مسلم لیگ(ن) اور اتحادی جماعتوں نے اپوزیشن کے دور میں بھی اس جھوٹے ریفرنس کی مذمت کی تھی،عمران نیازی نے صدر کے آئینی منصب کا اس مجرمانہ فعل کے لئے ناجائز استعمال کیا، صدر عارف علوی عدلیہ پر حملے کے جرم میں آلہ کار اور ایک جھوٹ کے حصہ دار بنے، پاکستان بار کونسل سمیت وکلا تنظیموں نے بھی اس کی مخالفت کی تھی، ان کی رائے کی قدر کرتے ہیں ۔دریں اثناء وزیراعظم نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ میری ہدایت پر حکومت نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹو ریویو پٹیشن واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے ، کیوریٹیو ریویو بدنیتی پر مبنی تھا اور اس کا مقصد عمران نیازی کے کہنے پر معزز جج کو ہراساں کرنا اور ڈرانا تھا۔