• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کاش چیف جسٹس فل کورٹ تشکیل دیں، 3 ججز کے بنچ کا فیصلہ انصاف کے سو فیصد منافی ہوگا، وزیراعظم

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انتخابی التوا کیس میں حکومت نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ نہیں کیا البتہ حکومتی اتحاد نے بنچ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے،تین ججز کے بنچ کا فیصلہ انصاف کے سو فیصد منافی ہے، کاش چیف جسٹس اس بات کا خیال کریں اور فل کورٹ تشکیل دیں تو وہ فیصلہ قوم کو تسلیم کرنے میں ذرا بھی دقت نہیں ہوگی، یہ دہرا معیار پاکستان کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دےگا، آج بھی وقت ہے ورنہ ہم ہاتھ ملتے رہ جائیں گے اور آنے والی نسلیں تاریخ میں ہمیں کسی اور نام سے یاد کریں گی۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے آئینی عدالتی معاملات پر حکمران اتحاد کے حالیہ اجلاس کے فیصلوں کے بارے میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے بیان کی تائید کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر قانون نے جو بات کی ہے وہ سو فیصد درست ہے۔ عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ نہیں کیا حکمران اتحاد نے بنچ پر ضرور عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ موجودہ بنچ سے فیصلہ کرانا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں نے چند روز قبل اسمبلی میں تقریر کی، اس کے اگلے دن چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کئی لوگ جیلیں کاٹ کر اسمبلی میں تقریریں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک موقف اور سوچ کیلئے جیل کاٹنے کے واقعات سے تاریخ بھری پڑی ہے، کرمنل کیسز میں انصاف پسند جج کے ہاتھوں جیل کاٹنا بہت تحقیر کی بات ہے، عمران نیازی کے پاس صرف ایک بات تھی کہ اپوزیشن کے رہنماؤں کو جیلوں میں بجھوایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے توسط سے چیف جسٹس سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ میرے یا دوسروں کے بارے میں تو آپ نے فرما دیا کہ آج اسمبلیوں میں تقریریں کرتے ہیں، انہوں نے جیلیں کاٹی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا ہمارے خلاف جو بے بنیاد کیسز تھے، کیا ہم ضمانت کی حد تک سرخرو ہوکر آئے ہیں یا پھر خدانخواستہ ہم بے عزت ہوکر آئے ہیں، میں چیف جسٹس سے یہ ضرور پوچھنا چاہتا ہوں کہ ایک ایسا جج جس کے خلاف بہت حد تک سخت الزامات لگے ہیں، آپ کو ساتھ بٹھاکر قوم کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے خلاف تو عمران نیازی اور اس کے حواریوں نے بے بنیاد الزامات لگائے، پھر میرٹ پر ضمانتیں لے کر یہ لوگ اس ہاؤس میں آئے ہیں، بطور عوام کے نمائندے ہمارا حق ہے کہ ہم ان کی ترجمانی کریں، چیف جسٹس نے ایسے شخص کو ساتھ بٹھایا جس کے خلاف کرپشن کے سخت ترین الزامات ہیں، یہ عدل کا ملک میں سب سے بڑا ادارہ ہے، آپ دنیا کو کیا پیغام دے رہے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید