اسلام آباد(ایجنسیاں)سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے حکومت کو محاذآرائی ختم کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ شہباز شریف سے درخواست کروں گا کہ اپوزیشن سے مذاکرات کریں اور مذاکرات میں آنے سے پہلے شرائط نہ رکھی جائیں‘ اپوزیشن کو بھی مذاکرات کے لیے شہباز شریف کے پاس آنا ہو گا کیونکہ یہ وزیراعظم ہیں‘ جب تک دم میں دم ہے جمہوریت کے لیے لڑتے رہیں گے‘ آئین سے کوئی کھلواڑ نہیں کرسکتا نہ کسی کو ایسا کرنے دیں گے جبکہ وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بچانے کیلئے ہم سب اکٹھے ہوئے‘اتحادی جماعتوں نےاپنے اپنے منشور کے تحت الیکشن میں جانا ہے‘اتحادی حکومت درپیش چیلنجز سے ملکر نمٹ رہی ہے ۔پیرکو آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کے موقع پرقومی اسمبلی ہال میں منعقدہ دستور کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھاکہ ٹی ٹی پی کی تھریٹس مجھے بھی تھیں لیکن جہاں لوگ بلائیں گے جائیں گے پھر جو ہو گا دیکھا جائے گا، ہم تو بلوچستان بھی جائیں گے اور کے پی بھی جائیں گے‘ ہم پاکستان کو بچاتے آئے ہیں، اب بھی بچائیں گے۔زرداری کا کہنا تھا ہم نے مذہب کو کبھی سیاست میں استعمال نہیں کیا، میں نے بڑے اونچ نیچ کے مقام دیکھے ہیں، میرے پاس سارے راز ہیں، کچھ راز شیئر کر سکتا ہوں،کچھ شیئر نہیں کر سکتا، میں اپنی نسل کو ٹوٹا پاکستان چھوڑ کر نہیں جاؤں گا، نسل کو پورا پاکستان دے کر جاؤں گا، دوست کو مخالف بنانا چاہ رہے ہیں ایسا نہیں ہو گا، جو کہہ دیا وہ ہوگا۔پاکستان اٹھے گا اور ہم اسےاٹھائیں گے ۔ اس موقع پرشہبازشریف نےکہاکہ آئین تمام وفاقی اکائیوں قیامت تک ایک لڑی میں پرو کر رکھے گا، موجودہ اتحادی حکومت مل کر درپیش چیلنجز سے نبرد آزما ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 1999 میں پہلی مرتبہ نظریہ ضرورت کو ایجاد کیا گیا اور کس طرح ایک چیف جسٹس نے ایک ڈکٹیٹر کو 7 سال کی رعایت دے دی، آئین کو بسا اوقات ری رائٹ بھی کیا گیا۔پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے ملک کو مشکل حالات سے بچانے کیلئے حکومت سنبھالی۔