• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تقسیم کے بیج نہ بوئے جائیں، جسٹس فائز عیسیٰ، چیف جسٹس بندیال سے بھی ملاقات، ماحول خوشگوار

اسلام آباد(نمائندہ جنگ/ایجنسیاں)سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسی ٰنے قومی اسمبلی بلڈنگ میں منعقدہ آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری منفی پراپیگنڈے کی مذمت کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ شہریوں کا بہترین مفاد اس میں ہے کہ تقسیم کے بیج نہ بوئے جائیں‘ سیاسی تقریریں نہ ہونے کی یقین دہانی پر دعوت قبول کی‘عدلیہ کے ایک فرد کی عزت افزائی کے لیے مجھے درمیان میں بٹھایا گیا‘ میں نے بیٹھنے کےلیے خود وہ جگہ نہیں چنی ۔علاوہ ازیں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے درمیان ملاقات ہوئی ہے ، ذرائع کے مطابق یہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں سپریم کورٹ کے امور سے متعلق بات چیت کی گئی اور سپریم کورٹ کے فیصلوں پر دستخط کی تاریخ لکھنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا،ذرائع نے بتایا کہ جسٹس فائز عیسیٰ نے آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کنونشن میں شرکت پر بھی بات کی ہے ، ذرائع کے مطابق چیف جسٹس سے مشاورت کے بعدہی جسٹس قاضی فائز عیسی نے تقریب میں شرکت سے متعلق وضاحتی بیان بھی جاری کیاہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی ترجمان حنا فردوس کی جانب سے بھجوائے گئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کی دعوت صرف مجھے ہی نہیں بلکہ سپریم کورٹ کے دیگر ججوں کو بھی دی گئی تھی، یہ دعوت قبول کرنے سے پہلے میں نے معلومات حاصل کی تھیں کہ آیا اس تقریب میں سیاسی باتیں ہونی ہیں یا صرف آئین پر ہی بات ہو گی، میرے اسٹاف کو ڈپٹی ڈائریکٹر قومی اسمبلی جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی نے مجھے خود بتایا کہ اس تقریب میں صرف آئین اور اس کی تشکیل سے متعلق بات کی جائے گی، جس پر میں نے یہ دعوت قبول کی تھی، میرے لئے یہ امر باعث حیرت ہے کہ کچھ لوگوں کو اعتراض ہے کہ میں ایوان میں کہاں بیٹھا تھا حالانکہ بیٹھنے کی جگہ کا انتخاب قطعاً میرا نہیں تھا، میں وہاں بات بھی نہ کرتا، مگر جب میں نے محسوس کیا کہ یہاں کی جانے والی باتیں سیاسی معاملات سے متعلق ہیں اور اگر اس پر میں نے یہیں پر ہی اپنا موقف واضح نہ کیا تو قیاس آرائیاں بڑھیں گی۔

اہم خبریں سے مزید