• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ فیصلہ ون مین شو کا شاخسانہ ہے، حکومتی جماعتیں

اسلام آبا د(این این آئی/جنگ نیوز)حکومتی جماعتوں نے سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس بل 2023 پر تاحکم ثانی عمل روکنے کا سپریم کورٹ کا حکم مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ فیصلہ نہیںون مین شو کا شاخسانہ ہے‘اسے عدالتی تاریخ میں سیاہ باب کے طور پر جگہ ملے گی‘سپریم کورٹ کا حکم نامہ خلاف آئین اور وفاق پاکستان پر حملہ ہے ‘حکمران جماعتیں اس عدالتی ناانصافی کو نامنظور کرتے ہوئے اس کی بھرپور مزاحمت کریں گی۔قبل ازیں حکمران جماعتوں نے سپریم کورٹ کی جانب سے سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس بل 2023 کے حوالے سے قانون سازی کا عمل مکمل ہونے اور اس کے نفاذ سے پہلے ہی متنازع بینچ تشکیل دیکر سماعت کیلئے مقرر کرنے کا اقدام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی عجلت میں متنازع بینچ کی تشکیل اور اس بل کو سماعت کے لئے مقرر کرنے سے ہی نیت اور ارادے کے علاوہ آنے والے فیصلے کا بھی واضح اظہار ہوجاتا ہے جو افسوسناک اور عدل وانصاف کے قتل کے مترادف ہے۔پارلیمان کا اختیار چھیننے اور اس کے دستوری دائرہ کار میں مداخلت کی ہر کوشش کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی، آئین کی روشنی میں پارلیمان کے اختیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائیگا ، حکمران جماعتیں اس اقدام کو پارلیمان اوراس کے اختیار پر شب خون قرار دیتی ہیں جس کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی،بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے کوئی جج بینچ میں شامل نہ کرنا بھی افسوسناک ہے۔ جمعرات کو مشترکہ بیان میں کہا گیاکہ اس نوعیت کا اقدام پاکستان اور عدالت کی تاریخ میں اس سے قبل پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا، یہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کی ساکھ ختم کرنے اور انصاف کے آئینی عمل کو بے معنی کرنے کے مترادف ہے۔

اہم خبریں سے مزید