اسلام آباد(جنگ نیوز)قومی اسمبلی سے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر اپیل کا حق دینے کا بل منظورکرلیا گیا،آرٹیکل 184 کے تحت فیصلوں اور احکامات پر نظرثانی کی درخواستوں پر بڑا بنچ تشکیل دیا جائے،بل میں تجویز دی گئی کہ آرٹیکل 184 کےتحت فیصلوں اور احکامات پر نظرثانی کی درخواستوں پر فیصلہ دینے والے بنچ سے بڑا بنچ تشکیل دیا جائے،جمعہ کواسپیکرراجہ پرویزاشرف کی زیرصدارت قومی اسمبلی اجلاس میں آرٹیکل 184/3 (چیف جسٹس کے ازخود نوٹس کے اختیار) میں مزید ترمیم کا بل بھی پیش کیا گیا ہے جس میں ترمیم کے ذریعے اپیل کے لیے 30 کے بجائے 60 دن کا وقت تجویز کیا گیا ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلوں اور احکامات پر نظر ثانی بل 2023 شزا فاطمہ خواجہ نے پیش کیا۔ بل میں تجویز دی گئی کہ نظرثانی کی درخواست دینے والے کو اپنی مرضی کے وکیل کی خدمات حاصل کرنے کا اختیار ہونا چاہیے۔یہ بھی کہا گیا کہ فیصلہ یا آرڈر جاری ہونے کے دو ماہ کے اندر نظر ثانی کی درخواست دائر کی جا سکے گی۔بل میں دی گئی تجویز کے مطابق قانون کی منظوری سے قبل 184 تین کے تحت آنے والے فیصلوں اور احکامات پر بھی اطلاق ہو گا۔پرانے فیصلوں پر نظر ثانی کی درخواستیں قانون کے اطلاق کے 30 دن کے اندر دائر کی جا سکیں گی۔