کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال کیا بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمٰن کا موقف درست ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا کام سیاسی لوگوں کو بٹھا کر مذاکرات کروانا یا ثالث کا کردار ادا کرنا نہیں، ن لیگ اس وقت پنجاب میں پی ٹی آئی کو چیلنج کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، حکومت اور پارلیمنٹ الیکشن کروانے کیلئے رقم جاری کرنے کے پابند ہیں،سپریم کورٹ کے عزائم سمجھنے کی ضرورت ہے۔ شہزاد اقبال نے کہا کہ سپریم کورٹ کا کام سیاسی لوگوں کو بٹھا کر مذاکرات کروانا یا ثالث کا کردار ادا کرنا نہیں ہے، سپریم کورٹ کوآئین و قانون کے مطابق فیصلے کرنا اور ان پر عملدآمد کروانا ہے ، سپریم کورٹ نے 14مئی کو انتخابات کا حکم دیا ہے تو عملدرآمد کروائے، اگر حکم پر عملدرآمد نہیں ہوتا تو سپریم کورٹ توہین عدالت کیلئے آگے بڑھے، بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمٰن کی بات درست ہے کہ سیاسی جماعتوں میں مذاکرات سپریم کورٹ میں نہیں ہونا چاہئے لیکن پھر سپریم کورٹ میں ان کے نمائندے کیوں موجود ہیں۔