سکھر (بیورو رپورٹ) کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس کی برنس کلاس بوگی میں اچانک آگ بھڑک اٹھی،ٹرین ہلکی ہونے پر مسافروں نے چھلانگیں لگاکر اپنی جانیں بچائیں، حادثے کے باعث اپ ٹریک معطل ہوگیا۔ ریلوے حکام کے مطابق کراچی سے لاہور جانیوالی مسافر ٹرین کراچی ایکسپریس کی بوگی میں آتشزدگی سے جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد سات 7ہوگئی، 4کمسن بچوں، ایک 20سالہ لڑکی سمیت 7افراد کی جھلسی ہوئی لاشیں بوگی سے نکالی گئی ہیں، پاک فوج کی نگرانی میں ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا، متاثرہ ٹرین کو لاہور روانہ کردیا گیا، اپ ٹریک بھی بحال، مختلف اسٹیشنوں پر روکی جانیوالی دیگر مسافر ٹرینوں کو منزل مقصود کی جانب روانہ کردیا گیا ہے۔ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کراچی سے لاہور جانیوالی کراچی ایکسپریس کی بوگی نمبر 4میں خیرپور کے علاقے ٹنڈو مستی کے نزدیک اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری بوگی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، آگ کے شدت اختیار کرنے پر بوگی میں موجود مسافروں نے چلتی ٹرین سے چھلانگیں لگاکر جان بچانے کی کوشش کی تاہم چھلانگ لگانے کے دوران ایک خاتون بری طرح زخمی ہوئی جو کہ بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ اطلاع پر ریلوے کے افسران و عملہ سمیت ریسیکیو اداروں کے ذمہ داران پہنچ گئے، پاک فوج کے جوانوں نے بھی پہنچ کر ریسکیو آپریشن کی نگرانی کی اور امدادی کاموں میں حصہ لیا۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا، فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے پہنچ کر آگ پر قابو پایا۔ افسوس ناک حادثے میں جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 7ہوگئی ہے۔ ڈی ایس ریلوے محمود الرحمن لاکھو نے بتایا کہ آتشزدگی سے متاثرہ جلی ہوئی بوگی کو ٹریک سے ہٹاکر اپ ٹریک بحال کردیا گیا ہے، اپ ٹریک کی بحالی کے بعد کراچی سے لاہور جانیوالی تمام مسافر ٹرینوں کو منزل مقصود کی جانب روانہ کیا جارہا ہے، ایک خاندان کے 2 بچے بھی لاپتہ ہوئے تھے جو کہ بوگی نمبر 18سے ملے ہیں۔ متاثرہ کراچی ایکسپریس کو جامہ تلاشی کے بعد لاہور کیلئے روانہ کردیا گیا ہے۔