اسلام اباد(نمائندہ خصوصی) اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے جمعہ کی شام پارلیمنٹ ہاؤس میں پی ایف یو جے کے نمائندگان کے اعزاز میں دیئے گے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی صحافتی برادری نے جس جرات کے ساتھ خدمات سر انجام دیں ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔ صحافتی برادری نے جمہوریت کی بحالی کے لیے کوڑے کھائے ہیں۔صحافتی برادری نے ہمیشہ سیاستدان کے ساتھ ملکر آئین اور پارلیمان کی بالادستی کے لیے جنگ لڑی ہے۔صحافت کا شعبہ ملک کا اہم ترین ستون تصور کیا جاتا ہے۔صحافی ہی سیاستدان کو حقیقت پر مبنی سوچ مہیا کرتا ہے۔صحافتی برادری کے جتنے بھی مسائل ہیں ان کے حل کیلئے پارلیمان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمان ہم سب کا پارلیمان ہے اس کی عزت اور تکریم ہم سب پر لازم ہے۔ پارلیمان 22 کروڑ عوام کی دانش گاہ ہے اس پارلیمان کی بالادستی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو سکتا۔ آئین ایک مقدس دستاویز ہے اس کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔سپریم کورٹ کے آگے سب سرنگوں ہوتے ہیں۔ میں بھی سپریم کورٹ کا احترام کرتا ہوں۔ اداروں کے مابین ٹکراؤ ملکی مفاد میں نہیں ہے۔یہ ملک ہمارا ہے اس کو درپیش مسائل سے ہم نے ہی نکالنا ہے۔تمام ادارے اگر ملکی مفاد کی خاطر اپنی حدود کا تعین کر لیں تو تمام مسائل کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔آئین پاکستان کو اگر ری رائٹ کرنے کا اختیار ہے تو وہ صرف پارلیمان ہی کو حاصل ہے۔آئین پاکستان میں ترمیم کے لیے دو تہائی اکثریت ضروری ہے۔سیاسی ورکر سب سے زیادہ کمزور ہوتے ہیں سیاسی ورکرز نے بہت سختیاں جھیلیں ہیں۔ پارلیمان کو بے توقیر کرنے میں آئین کی بے توقیری ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آئین پاکستان میں کہیں لکھا ہے کہ کسی کے کہنے پر اسمبلی توڑی جائے۔ پنجاب اسمبلی کو وزیر اعلیٰ نے نہیں بلکہ کسی اور کے کہنے پر توڑا گیا ہے،ہمین پاکستان کے لیے سوچنے کی ضرورت ہے۔سوشل میڈیا کو جس بے دردی کے ساتھ استعمال کیا جا رہا ہے وہ انتہائی افسوس ناک ہے،سوشل میڈیا کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنا مذموم مقاصد ہے۔