پشاور(لیڈی رپورٹر)انڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن پشاور کے صدر ملک عمران اسحاق نے کہا ہے کہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفیٹ انسٹی ٹیوٹ (ای او بی آئی) کےحوالے سےصنعت کاروں اور کاروباری طبقہ کو درپیش مسائل کے حل کے بارے میں ہدایات /باضابط اعلامیہ جاری کرنے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ای او بی آئی کے اس اقدام سے خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی / کارخانہ داروں کو بڑے پیمانے پر ریلیف ملے گا اور اس ضمن میں وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز اینڈ ہیومین ریسورس ڈویلپمنٹ ساجد حسین طوری اور سابق گورنر خیبر پختونخوا انجینئرشوکت خان کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ایسوسی ایشن کے آفس انڈسٹریلسٹ اسٹیٹ حیات آباد پشاور میں صنعت کاروں کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر گروپ لیڈر اور سابق صدر ایف پی سی سی آئی غضنفر بلور ٗ ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین اور سینئر ممبران اوردیگر بھی موجود تھے۔ ایسوسی ایشن کے صدر ملک عمران اسحاق نے اجلاس کو بتایا ہے کہ ای او بی آئی نے وفاقی وزیر برائے اوور سیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ ساجد حسین طوری کی ہدایات کی روشنی میں (ویری فیکیشن) ریگولیشن 2007ء کے اطلاق کو فوری طور پرعملدرآمد روکنے کا اعلامیہ جاری کیا ہے۔ اس حوالے سے خیبر پختونخوا کے تمام ڈویژنز / ایجنسیز کو من و عن عمل درآمد کرنے کے لئے ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ریگولیشن 2007ء کے نفاذ کو روکنے کے بعد اکاؤنٹس کی کتابوں کی تصدیق بند کرنے کے سختی سے تعمیل کو یقینی بنانے کا کہا گیا ہے بشمول اجرت کی ادائیگی کے واؤچر ٗ ٹرائیل بیلنس ٗ منافع اور نقصان کا اکاؤنٹ بیلنس شیٹ ٗ جنرل لیجر بھی ای او بی چیئرمین کی منظوری کے ساتھ رجسٹرڈ کو روکا گیا ہے۔ تاہم ایسوسی ایشن کے صدر ملک عمران اسحاق نے کہا کہ ای او بی آئی کے فنڈز میں حصہ ڈالنے کے لئے ریٹ کا تعین کا مسئلہ تاحال حل ہونا ابھی باقی ہے جو کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق 170 روپے مقرر کئے گئے ہیں جس پر نافذ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت اہم مسئلہ ہے جس کی وجہ سے کارخانہ داروں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے