• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان فاشسٹ، سمجھتا تھا ہمیشہ پاکستان پر حکومت کریگا، سینئر صحافی

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی محسن بیگ نے کہا کہ عمران خان فاشسٹ ذہن رکھتا ہے وہ سمجھتا تھا ہمیشہ پاکستان پر حکومت کرے گا، میری گرفتاری کا حکم عمران خان نے دیا تھا،سینئر صحافی شاہد اسلم نے کہا کہ مجھے نہیں پتا جنرل باجوہ مجھے گرفتار کروانے میں کیسے کامیاب ہوئے، مجھ پر مضحکہ خیز الزام لگایا گیا کہ میں نے رشوت دے کر ایف بی آر سے ریکارڈ نکلوایا اور باہر بھیجا، مجھے آج تک نہیں پتا کہ مجھ پر الزام کا ان کے پاس کوئی ثبوت بھی ہے۔ سینئر صحافی محسن بیگ نے کہا کہ عمران خان فاشسٹ ذہن رکھتا ہے وہ سمجھتا تھا ہمیشہ پاکستان پر حکومت کرے گا، میری گرفتاری کا حکم عمران خان نے دیا تھا، سویلین کپڑوں میں درجنوں افراد میرے گھر میں گھس گئے، مجھے گرفتار کر کے مجھ پر تھانے میں تشدد کیا گیا، سول کپڑوں میں ایف آئی اے کا ایک بے ضمیر ڈی آئی جی ہے، مجھے غلط فہمی تھی کہ عمران خان میرا دوست ہے، عمران خان دنیا میں کسی کا دوست نہیں ہے، عمران خان کے ساتھ اس وقت جو لوگ ہیں انہیں بھی جلد پتا چل جائے گا۔ محسن بیگ کا کہنا تھا کہ مجھ پر تھانے میں تشدد کی ویڈیو فلم بنائی گئی جو میرے پاس بھی ہے، حکومت تبدیل ہوگئی لیکن ایف آئی اے ابھی بھی میری درخواست پر اسٹے پر اسٹے لے رہی ہے، اس ملک میں انصاف لینے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ طالبان سے مدد حاصل کریں۔محسن بیگ نے کہا کہ پہلے بندہ غائب ہوجاتا تھا اب کم از کم ایف آئی اے گرفتار تو کرتی ہے، پورا نظام تباہ ہوچکا ہے کسی ایک شخص یا ایجنسی کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا، ارشد شریف قتل کیس میں اقوام متحدہ بھی کوئی بریک تھرو نہیں کرسکتی، ارشد شریف کا قتل پلان کرنے والے بہت ماہر جرائم پیشہ ذہن تھے، ارشد شریف کو پہلے باہر بھجوایا گیا پھر دوسرے ملک میں قتل کیا گیا، ارشد شریف کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا ملنی چاہئے تاکہ لواحقین کو صبر آسکے۔ محسن بیگ کا کہنا تھا کہ نجم ثاقب کی لیک آڈیو پر عمران خان اور ثاقب نثار کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے، میرے ہاتھ میں ہوتا تو عمران خا ن کی گرفتاری گھنٹوں کی بات ہوتی، عمران خان جھوٹا انسان ہے پورے ملک کو فریب دیا ہوا ہے، صحافی سیاستدانوں یا ایجنسیوں کی دی گئی معلومات دس دفعہ کراس چیک کریں، افتخار چوہدری کے بیٹے کی اسٹوری میں نے چلائی تو دو سال توہین بھگتی۔ محسن بیگ نے کہا کہ ججوں کے بیٹے ان کے فرنٹ مین بنے ہوئے ہیں، سپریم جوڈیشل کونسل میں ججوں کیخلاف دس دس سال سے ریفرنس پڑے ہیں، عمران خان کی کون سی ٹانگ ہے جو آٹھ مہینے میں صحیح نہیں ہوئے، عدالتیں تین تین گھنٹے عمران خان کا انتظار کرتی ہیں یہ کون سی عدالتیں ہیں، ایف آئی اے میں بہت سی کالی بھیڑیں ہیں ان کا احتساب ضروری ہے۔ سینئر صحافی شاہد اسلم نے کہا کہ مجھے نہیں پتا جنرل باجوہ مجھے گرفتار کروانے میں کیسے کامیاب ہوئے، مجھ پر مضحکہ خیز الزام لگایا گیا کہ میں نے رشوت دے کر ایف بی آر سے ریکارڈ نکلوایا اور باہر بھیجا، مجھے آج تک نہیں پتا کہ مجھ پر الزام کا ان کے پاس کوئی ثبوت بھی ہے، ایف بی آر کے جو لوگ پکڑے گئے ریکارڈ تک رسائی صرف انہی کے پاس نہیں نیچے اسٹاف کے پاس بھی ہوتی ہے۔ شاہد اسلم نے بتایا کہ گرفتاری کے بعد مجھے بغیر کوئی نوٹس دیئے نوکری سے بھی فارغ کردیا گیا جبکہ آج بھی میرے واجبات باقی ہیں، عدلیہ میڈیا کی آزادی کا تحفظ کیا کرے گی ان کی اپنی آزادی محفوظ نہیں ہے، یہاں تو ججوں اور ان کے فیملی ممبرز کی آڈیوز لیک ہورہی ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنے برادر ججوں کے سامنے چیختے رہے کہ میری نگرانی ہورہی ہے اس معاملہ کو دیکھیں لیکن انہوں نے سپورٹ نہیں کیا، آج انہی ججوں اور ان کی فیملی کی آڈیوز آرہی ہیں جو اس وقت دوسری طرف تھے۔
اہم خبریں سے مزید