نئی دہلی(نیوز ڈیسک) طاقت کے نشے میں چور ہندوستان ایک مرتبہ پھر خطے کے امن کو تباہ کرنے کے درپے ہے،مودی سرکار نے پلوامہ اور راجوڑی میں شرمناک ہزیمت کے بعد ایک اور ڈرامہ کرنے کی سازش تیار کرلی۔فروری 2019کے دوران پاک فضائیہ کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کے بعداپنی صلاحیتوں کو جانچنے کیلئے بھارتی فضائیہ کی جنگی مشقوں کا منصوبہ منظرِ عام پر آگیا۔بھارتی فضائیہ غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر جارحانہ جنگی فضائی مشقوں کا منصوبہ بنانے جا رہی ہے، یہ مشقیں پنجاب اور ہماچل پردیش کی شورش زدہ ریاستوں میں 6 مئی 2023سے شروع ہوں گی،دو ہفتوں پر مشتمل مشق کا مقصد نئی تشکیل شدہ بھارتی فضائیہ کی حکمت عملیوں کا جائزہ لینا ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں موثر فضائی طاقت کو قائم کیا جا سکے،اس کے علاوہ بھارتی فضائیہ کی آپریشن بندر میں عالمی سطح پر شرمندگی کے باعث پہاڑی ماحول میں بھارتی فضائیہ کے نئے حاصل کردہ طویل رینج کے ہیمر میزائل، SCALP کروز میزائل کو بھی استعمال کیا جائے گا۔آپریشن بندر کے دوران 6میں سے 5فائر ہدف کو نشانہ بنانے میں ناکام ہو گئے تھے،بھارتی افواج میں فضائی حادثے ویسے ہی روزمرہ کا معمول بن چکے ہیں۔ ماضی میں بھی بے شمار بھارتی فضائیہ کے طیارے حادثات کا شکار ہو چکے ہیں۔بھارتی فضائیہ کو وہ دن نہیں بھولنا چاہیے جب 27فروری 2019کو دن کی روشنی میں پاک فضائیہ نے دو بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرا یا اور ایک بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو بھی گرفتار کیاتھا۔فروری 2019میں آپریشن سوفٹ ریٹورٹ کے دوران گھبراہٹ کی شکار بھارتی فضائیہ نے اپنا ہی MI-17ہیلی کاپٹر گرایا تھا جس کا بھانڈہ رواں سال گروپ کیپٹن سمن رائے چوہدری اور ونگ کمانڈر شیام نیتھانی نے پھوڑ دیا تھا،اس مشق کے دوران بھی نا تجربہ کار بھارتی فضائیہ کی کارکردگی سب کے سامنے آنے والی ہے،کیا مودی ہندوستان کو سپر پاور کے ابھرتے عالمی تنازع کے ایندھن میں نہیں جھونک رہا۔