اسلام آباد (فاروق اقدس /خصوصی رپورٹ) مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو جس جہاز سے بھارت گئے ہیں اس کے بارے میں بھارتی ایئرفورس اور متعلقہ اداروں نے بعض تکنیکی معلومات پیشگی حاصل کی تھیں۔
واضح رہے کہ وزیر خارجہ اپنے وفد کے ہمراہ پاکستان ایئرفورس کے طیارے پر بھارت پہنچے ہیں چونکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باعث دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست فضائی رابطے معطل ہیں اور کسی قسم کے مسافر طیارے جنوبی ایشیا کے ان دو ملکوں کے درمیان سفر کے لیے براہ راست پرواز نہیں کرتے۔ تاہم شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلئے بھارتی حکومت نے خاص طور پر بلاول بھٹو کے طیارے کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان ایئر فورس کے طیارے کی بھارتی سرزمین پر لینڈنگ ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارت کیلئے پرواز سے قبل جو معلومات فراہم کی گئی تھیں ان میں یہ واضح کر دیا گیا تھا کہ پاکستان کے وزیر خارجہ پاکسانی فضائیہ کے جس طیارے میں بھارت آرہے ہیں وہ لڑاکا طیارہ نہیں یہ وی آئی پی موومنٹ کیلئے استعمال ہوتا ہے اور بھارت میں خطے کے مشترکہ مفادات کیلئے ہونی والی کانفرنس میں اس طیارے کا استعمال علاقائی تعاون کی تنظیم اور امن کے لیے ہو رہا ہے۔