• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں افغان شمولیت، چین اور طالبان مذاکرات

کراچی (نیوز ڈیسک) چین اور طالبان نے افغانستان کو بیلٹ اینڈ روڈ انفرا اسٹرکچر منصوبے میں شامل کرنے کے منصوبوں پر بات چیت کی ہے جیساکہ بیجنگ بحران زدہ ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ چین کے وزیر خارجہ کن گینگ نے ہفتہ کو پاکستان میں افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی اور ان کے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ چین پاکستان افغانستان سہ فریقی وزرائے خارجہ مذاکرات کے ایک حصے کے طور پر بات چیت کی۔ تینوں نے سلامتی اور تجارت پر تبادلہ خیال کیا جبکہ افغانستان نے یہ بھی کہا کہ وہ اس انفرا اسٹرکچر میں چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط کرنے کی امید رکھتا ہے۔ ایک پاکستانی عہدیدار نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ خیال یہ ہے کہ افغانستان کو اقتصادی سرگرمیوں میں شامل کیا جائے جو پہلے ہی چین اور پاکستان کو آپس میں جوڑ چکا ہے۔چین اور پاکستان دونوں طالبان کے ساتھ تعلقات کو اپنی سلامتی کے لیے اہم سمجھتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ افغانستان تحریک طالبان پاکستان سمیت متعدد علاقائی دہشت گرد گروپوں کا اڈہ ہے جسے پاکستانی حکام تشدد میں اضافے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ بگڑتی ہوئی صورتحال نے پورے علاقے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے رواں ہفتے بھارت میں اپنے پاکستانی ہم منصب زرداری سے ملاقات کی اور دونوں نے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ لاوروف نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ طالبان افغانستان میں سیاسی قوتوں کی مکمل نمائندگی کو یقینی بناتے ہوئے ایک جامع حکومت کے ساتھ اپنے وعدوں کو پورا کریں گے۔ یہ ابھی تک نہیں ہوا ہے۔
اہم خبریں سے مزید