• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کی گرفتاری کا احوال، وہیل چیئر پر آئے، اہلکار چلا کر لے گئے

کراچی (نیوز ڈیسک)عمران خان کی گرفتاری کا آنکھوں دیکھا احوال ،وہیل چیئر پر آئے، اہلکار چلا کر لے گئے، برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے وقت کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری اور ان کے بھائی فیصل چوہدری بھی موجود تھے،عمران خان کی گرفتاری کا سن کر کمرہ عدالت میں موجود فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کمرہ عدالت کی کھڑکی کا شیشہ کھول کر باہر موجود وکلا سے کہا کہ وہ اس واقعہ پر احتجاج کریں تو اسی دوران ان کے بھائی فواد چوہدری ان کا ہاتھ پکڑ کر لے گئے اور کہا کہ ’عمران پھڑیا گیا ایہے چل آ جا‘ اور یہ کہہ کر وہ اپنی کرسی پر بیٹھ گئے۔عمران خان کو وہیل چیئر پر عدالت لایا گیا ، گرفتاری کے بعد انہیں چلا کر لے جایا گیا اور گاڑی میں بٹھایا گیا ، کچھ لوگ یہ باتیں بھی کر رہے تھے کہ دیکھیں عمران خان کتنی جلدی صحتیاب ہو گئے کہ ویل چیئر پر آئے اور اپنے پاؤں پر چل کر گئے۔فواد چوہدری سمیت دیگر رہنما بھی کافی مطمئن تھے چونکہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران خان کو 7 مقدمات میں 23 مئی تک عبوری ضمانت دی ہے تو اسلام آباد ہائیکورٹ بھی ان دونوں مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کر دے گی۔جب صحافیوں کو معلوم ہوا کہ عمران خان اس وقت بائیو میٹرک کروا رہے ہیں تو پھر کچھ شک سا گزرا کہ اب کس مقدمے میں انہوں نے ضمانت قبل از گرفتاری کروانی ہے کہ وہ بائیو میٹرک کروا رہے ہیں۔ابھی چند ہی لمحے گزرے تھے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے کمرہ عدالت کے باہر موجود پولیس اہلکار نے بتایا کہ عدالت کی حدود میں واقع بائیو میٹرک کے دفتر کے باہر موجود پولیس اہلکاروں کو حملہ کر کے زخمی کر دیا گیا ہے۔پہلے تو یہ بات ذہن میں آئی کہ ہو سکتا ہے کہ پی ٹی ائی کے کارکنوں نے حملہ کیا ہو لیکن یہ بات اسی پولیس اہلکار نے کلیئرکر دی کہ ان پولیس اہلکاروں کو کسی اور نے نہیں بلکہ رینجرز اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
اہم خبریں سے مزید