ملتان ( سٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کے احکامات کی صریحاًخلاف ورزی، میپکو کے سیکڑوں افسران و ملازمین کی بدستور عارضی اٹیچمنٹ پر دوسری جگہوں پر غیرقانونی ڈیوٹیاں، ذرائع کے مطابق میپکو انتظامیہ نے ایک عرصہ سے رشوت دینے والوں اوربااثر شخصیات، اعلیٰ افسران ویونین عہدیداران کے چہیتے انجینئرز، ایس ڈی اوز، لائن سپرنٹنڈنٹس،لائن مین، اسسٹنٹ لائن مین، کمرشل سپرنٹنڈنٹس، کمرشلاسسٹنٹس، میٹرانسپکٹرز، میٹر سپروائزرز، میٹرریڈرز سمیت مخلتف کیٹگریزکے افسران وملازمین کوان کی اصل جائے تعیناتی سے ہٹ کر ان کی من پسند دوسری جگہوں پرعارضی اٹیچمنٹ ظاہرکرکے ڈیوٹیاں لگارکھی ہیں، صورتحال یہ ہے کہ ایک شہر میں تعینات ملازم عارضی اٹیچمنٹ پردوسرے شہر میں ڈیوٹی کررہاہے، جائے تعیناتی کسی اور سرکل وڈویژن، سب ڈویژن یا ڈیپارٹمنٹ میں ہے اور ڈیوٹی کسی اور من پسند سرکل، ڈویژن، سب ڈویژن و ڈیپارٹمنٹ میں ہے، ڈیوٹی کہیں اور ہے اور تنخواہ کہیں اورسے جاری ہورہی ہے،جاب آف نیچرکے رولز کی بھی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں،یہ صورتحال میپکو میں کئی مسائل کاسبب بنی ہوئی ہے، میپکوذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمدنہ کی وجہ یہ ہے کہ چیف ایگزیکٹیو آفیسر میپکو بااثر سیاستدانوں اوریونین عہدیداران کے آگے بے بس ہیں،میپکوافسران وملازمین نے چیف جسٹس آفپاکستان سے استدعاکی ہے کہ میپکو میں عدالت عظمیٰ کے احکامات کو نظر انداز کر کے سیکڑوں افسران وملازمین کی بدستورعارضی اٹیچمنٹ پر ڈیوٹیوں کا نوٹس لیکر تمام ریکارڈ طلب کرکے ذمہ داروں کیخلاف سخت ایکشن لیاجائے، اس بارے میں موقف کیلئے میپکو حکام سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے کہاکہ یہ صورتحال صرف میپکو ہی نہیں بلکہ دیگر بجلی کمپنیوں میں بھی ہے،کچھ مجبوریاں حائل ہیں،سسٹم چلانے کیلئےہرطرف دیکھناپڑتا ہے۔