• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس استعفیٰ دیں، گھر جائیں، قوم کٹہرے میں کھڑا کرے گی، سیاست کرنی ہے تو باہر نکلو، رہنما پی ڈی ایم

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ چیف جسٹس استعفیٰ دیں، گھر جائیں، قوم انہیں کٹہرے میں کھڑی کرنے والی ہے، آپ نے اگر سیاست کرنی ہے تو اس بلڈنگ سے باہر نکلو میدان میں آجاؤ، فضل الرحمٰن نے کہا ہتھوڑا گردی تسلیم نہیں کرینگے، حکومت پر ہاتھ ڈالا تو تحفظ کرینگے، عدالتی وقار کیلئے چند ججز کو قربان کرنا ہوگا.

 مریم نواز نے کہا سہولت کار انصاف کا قتل کررہے ہیں، کرائسز کا ذمہ دار اتنا زمان پارک نہیں جتنی عمرعطا بندیال کی کرسی ہے، آج ہماری فوج مارشل لا لگانے کو تیار نہیں، آج پانچواں جوڈیشل مارشل لا اس عمارت سے لگا ہے، الیکشن اپنے وقت پر اور چیف جسٹس کے جانے کے بعد ہونگے ۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

دھرنے سے پیپلزپارٹی نیئرحسین بخاری، اے این پی کےمیاں افتخار حسین، آفتاب شیرپا ؤ، بی این پی کے سربراہ اختر مینگل اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔

دھرنے میں ملک بھر سے بڑی تعداد میں پی ڈی ایم اور حکمراں اتحاد کے کارکنوں نے شرکت کی۔

 قبل ازیں کارکن گیٹ پھلانگ کر ریڈزون میں داخل ہوگئے، سپریم کورٹ کے گیٹ پر پہنچنے والے کارکنوں نے عمران خان کیخلاف نعرے بازی کی اور پولیس کی مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کی۔

تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے سپریم کورٹ کے باہر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کسی پر انصاف کی ذمہ داری ہو تو ہر فریق کو ایک جیسی توجہ دینی چاہیے۔ ہم عدالت کی قدر ومنزلت بحال کرنا چاہتے ہیں، آج اس تاریخی اجتماع نے بتادیا فیصلہ عوام کو کرنا ہے، ساری پولیس اور رینجرز ہٹ جائےہم اس سپریم کورٹ کی عمارت کی حفاظت کرینگے، کوئی مائی کا لعل میلی آنکھ سے بھی اس عمارت کو نہیں دیکھ سکےگا، اب فیصلہ پاکستان کےعوام نے کرنا ہے۔

فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج اسلام آباد میں عوام کی عدالت لگی ہے، عدلیہ کا احترام کرنے پر یقین رکھتے ہیں، اسلام نے عدل و انصاف کا حکم دیا ہے، پنجاب اور کے پی اسمبلیاں نہ توڑی جاتیں تو آج بحران نہ ہوتا۔

چیف جسٹس نے حکومت پر ناجائز ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی تو پارلیمان اپنے وزیر اعظم کا مکمل تحفظ کریگی، فوج نظریہ پاکستان اور خارجہ پالیسی کی صحیح سمت میں تحفظ کر رہی ہے،ہم اسکے شانہ بشانہ کھڑے ہیں .

امریکا عمران خان اور یہودی لابی کو کیا چیف آف آرمی اسٹاف کے حافظ قرآن ہونے کی تکلیف ہے ؟ آئین کی اسلامی حیثیت کا مکمل تحفظ کیا جائیگا، اس سے زیادہ عوامی قوت کے ساتھ دوبارہ شاہراہ دستور پر آئینگے وزیراعظم کی نااہلی کا ارادہ لے کر آنے والے ججز کے 15 مئی کی عوامی طاقت دیکھ کر تیور بدل گئے اور ایک ہفتہ کیلئے کیس چھوڑ کر چلے گئے جب نکے کے ابا نے اس سے ہاتھ اٹھا لیا تو آپ اسکا ابا بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس صاحب، عوام کا یہ سمندر دیکھ کرخوشی ہوئی یا نہیں؟ مقدمہ کوئی اور تھا اور سوموٹو کسی اور بات پر لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے کرسی اور طاقت کے غلط استعمال سے چار تین کے فیصلے کو تین دو کے فیصلے سے بدلا، اسمبلیاں توڑنے میں عمران خان اور پرویز الٰہی ہی نہیں عارف علوی بھی شامل تھے۔

 مریم نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری پر عوام باہر نہ نکلی، عمران خان کی گرفتاری پر تربیت یافتہ بلوائی نکلے، جنہیں بارڈر کھول کر عمران نے پاکستان بلایا انہیں زمان پارک میں جگہ دی گئی، عوام تیلی اور ماچس لیکر نہیں نکلتی، عمران نے لسٹ بنائی تھی کہ اگر گرفتاری ہوئی یہ ٹارگٹ ہیں، عمران خان نے کہا تھا اگر گرفتاری ہوئی تو ان جگہوں پر حملہ کرنا۔

 مریم نواز نے چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا عمران سے پوچھا کہ پاکستان میں شہدا کی یادگار کا کیا ہوا؟ اس نے 60ارب روپے لوٹ کر اپنے بزنس ٹائیکون دوست کی جیب میں ڈالا، اس 60ارب روپے کے بدلے انھوں نے ساڑھے چار سو کینال زمین لی، پی ڈی ایم پوچھنا چاہتی ہے اتنی خوشی آپکو کس چیز کی ہوئی تھی؟ پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہوتی ہے، اس پارلیمنٹ سے ٹکر لیکر بیٹھ گئے ہو۔


اہم خبریں سے مزید