کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے ہی لوگوں کو پہچاننے سے انکار کررہے ہیں،سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ پی ٹی آئی میں 90فیصد لوگ ایجنسیوں اور فوج کے دیئے ہوئے لوگ شامل تھے، سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ عمران خان ضرورت سے زیادہ اعتماد کے شکار ہیں، وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کے لہجہ میں آج بھی ریاست کیلئے دھمکی ہے، ویڈیو موجود ہے یاسمین راشد لوگوں کو کور کمانڈر کے گھر پر حملے کیلئے اکسارہی ہیں، کیا یاسمین راشد ایجنسیوں کی ایجنٹ ہیں، ابھی فیصلہ نہیں ہوا کہ ان لوگوں پر آرمی ایکٹ یا کسی اور قانون کے تحت مقدمے چلانے ہیں، نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے، ایسے لوگوں کوآرمی ایکٹ نہیں تو کیا آوارہ گردی کے جرم میں پکڑیں، عمران خان کو جیل میں ڈالنے یا پابندی لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، عمران خان دس سال کی بات نہ کرے چار دن ڈی جی خان جیل میں گزارے تو روتا تھا، پی ٹی آئی کی گرفتار خواتین اس تمام توڑ پھوڑ کا ہراول دستہ تھیں، ہم کسی بندے کو غائب نہیں کریں گے، ہمیں یہاں بھی اور اللہ کو بھی جواب دینا ہے۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ کور کمانڈر کے گھر پر حملے کی ویڈیو میں یاسمین راشد لوگوں کو بار بار اکساتی نظر آرہی ہیں، یاسمین راشد کا سگا بھانجا فوجی کی وردی لاٹھی پر لٹکا کر نعرے لگارہا تھا، یاسمین راشد اور ان کا بھانجا خفیہ ایجنسیوں کی ایجنٹ ہے تو عمران خان کو بہتر پتا ہوگا، میڈیا میں عمران خان کے ہمدرد جو وہاں موجود تھے اب کہہ رہے ہیں ہم رپورٹنگ کرنے وہاں گئے تھے، کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنے والے سوفیصد عمران خان اور اس کی پارٹی سے منسلک ہیں، عمران خان اپنے ہی لوگوں کو ایجنٹ قرار دے کر پہچاننے سے انکاری ہیں، اسلام آباد اور پشاور میں بھی پی ٹی آئی کے کارکن تخریب کاری کرتے ہوئے شناخت ہوئے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ابھی فیصلہ نہیں ہوا کہ ان لوگوں پر آرمی ایکٹ یا کسی اور قانون کے تحت مقدمے چلانے ہیں، فوجی تنصیبات پر حملے ہوں گے اور شہداء کی یادگاریں جلائی جائیں گی تو آرمی ایکٹ نہیں اندر آئے گا تو کون آئے گا، ایسے لوگوں کوآرمی ایکٹ نہیں تو کیا آوارہ گردی کے جرم میں پکڑیں، کیا ایسے کام کرنے والوں کو دفعہ 144 یا ٹریفک چالان میں پکڑیں؟،کیا آرمی ایکٹ پاکستان کا قانون نہیں امریکا کا قانون ہے، سیاستدان فوجی تنصیبات پر حملہ کرکے دشمن ممالک کی خواہشات پوری کررہے ہوتے ہیں، فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کا ٹرائل آرمی ایکٹ کے تحت ہی ہونا چاہئے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے عدالتی نظام پر مکمل بھروسا ہے، عدلیہ میں جہاں بہت سے لوگ کمپرومائزڈ ہیں وہاں بڑے باعزت اور باوقار ججز بھی شامل ہیں، پولیس جانتی ہے کہ اعظم نام کس شخص کی موومنٹ کیلئے استعمال ہوتا ہے، عمران خان نے اعظم کے ساتھ سواتی لفظ شامل کر کے کس کو پیغام دلوایا ہے، عمران خان نے لاہور سے نکلتے ہوئے اپنے ویڈیو پیغام میں کیا لینگویج استعمال کیا، عمران خان کے لہجہ میں آج بھی ریاست کیلئے دھمکی ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ عمران خان کے پاس اقتدار نہیں تو کیا سب کچھ برباد ہوجائے،پی ڈی ایم قیادت عمران خان کی ظلم و زیادتی سہہ چکی ہے، نواز شریف ، شہباز شریف، آصف زرداری سمیت پی ڈی ایم قیادت نے برسوں قید کاٹی ہے، عمران خان دس سال کی بات نہ کرے چار دن ڈی جی خان جیل میں گزارے تو روتا تھا، عمران خان کو جیل میں ڈالنے یا پابندی لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے، ملک میں آگ لگی ہے اور آپ اس بحث میں ہیں کہ یہ قانون اچھا ہے یا وہ قانون اچھا ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ بشریٰ بی بی عمران خان کے ساتھ سیاست ،توشہ خانہ سمیت ہر چیز میں ملوث ہیں، بشریٰ بی بی القادر ٹرسٹ کی بھی ٹرسٹی ہیں، مریم نواز اور فریال تالپور کیا کسی کی بہن بیٹیاں نہیں ہیں؟، کیا عمران خان کی اہلیہ آسمان سے اتری ہیں، کرپشن کو ثابت کرنا ہمارا فرض اور ہدف ہے، کرپشن ثابت ہوگی تو کرپشن کرنے والے خودبخود کٹہرے میں آجائیں گے۔