لاہور(کورٹ رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس علی ضیاء باجوہ نے میو ہسپتال کے ڈیڈ ہاؤس سےپولیس مقابلے میں مرنیوالے شوکت علی کی میت ورثاء کے حوالے کرنے کا حکم دیدیا ،عدالت نے حکم دیا کہ ڈی آئی جی انویسٹیگیشن لاہور تمام معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ سمیت پیش ہوں ،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اب انہوں نے بندوں کی لاشیں روکنا شروع کر دیں ، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لوگوں کو پکڑ رہےہیں مار رہے ہیں چھوڑ رہے ہیں پانچ تاریخ کو پولیس مقابلہ میں بندہ ماردیا گیا ،اتنے دن گزرنے کے باوجود لاش کیوں نہیں ورثاء کو دی گئی لاش نہ دینے کا مقصد یہ تھا کہ لوگ احتجاج کریں اور بے چینی پیدا ہو ،ایس ایس پی نے کہاکہ جی مجھے ایک دن بعد پتہ چلا ہے ، ،آپ لوگ سمجھتے ہیں کہ اتنے بڑے لوگوں کے کیسز چل رہے ،ایسے حالات میں کسی غریب عام بندے کے بارےمیں کسی نے کیا پوچھنا ہے ،آپ لوگوں کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے ۔