سرینگر (اے ایف پی، جنگ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں جی ٹوئنٹی ممالک کے اجلاس کے معاملے پر بھارت کو سبکی کا سامنا، چین نے سرکاری طور پر سربراہ اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا ہے.
چین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر متنازع علاقہ ہے، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے صحافیوں کو بتایا کہ چین متنازع علاقے میں جی ٹوئنٹی اجلاس کے کسی بھی شکل میں انعقاد کی مخالفت کرتا ہے اور ایسے کسی بھی اجلاس میں شریک نہیں ہوگا۔
اطلاعات کے مطابق ترکیہ، سعودی عرب اور انڈونیشیا کا بھی سربراہ اجلاس میں شرکت کا امکان کم ہے۔ پاکستان بھی مقبوضہ وادی میں جی ٹوئنٹی اجلاس کی مذمت کرچکا ہے۔
دوسری جانب مقبوضہ وادی میں جی ٹوئنٹی اجلاس کے انعقاد سے قبل وادی کو فوجی قلعے میں تبدیل کردیا گیا ہے.
بھارتی فوجیوں بشمول نیشنل سکیورٹی گارڈز کے کمانڈرز اور نیم فوجی دستے سراغ رساں کتوں کیساتھ وادی کی سڑکوں پر گشت میں مصروف ہیں، مظاہروں کو روکنے کیلئے سیکڑوں کشمیری رہنماؤں اور شہریوں کو گرفتار اور نظر بند کیا جاچکا ہے، شہریوں کو فون کالز اور دیگر ذرائع سے مظاہروں سے دور رہنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
انڈین پولیس کا کہنا ہے کہ جی ٹوئنٹی اجلاس کے موقع پر حملوں کو روکنے کیلئے حساس مقامات پر سکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔ جی ٹوئنٹی کا تین روزہ سربراہ اجلاس پیر کے روز سے سرینگر کی دل جھیل کے کنارے شروع ہوگا۔ بھارتی فورسز نے اجلاس کے مقام پر جانے والے تمام راستے بند کردیئے ہیں۔