اسلام آباد (فاروق اقدس/جائزہ رپورٹ) لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے جن 72 اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا ہے ان میں بڑی تعداد ایسے ارکان کی بھی ہے جو اپنی جماعت چھوڑ کے تحریک انصاف کا ٹکٹ حاصل کرنے کے بعد قومی اسمبلی میں پہنچے تھے اور صوبائی اور وفاقی وزراتیں بھی پائی تھیں، حوالے کے طور پر ان میں فواد چوہدری نے ابتدا میں آل پاکستان مسلم لیگ جوائن کی تھی اور بعد میں وہ جنرل پرویز مشرف کے ترجمان بن گئے تھے، تحریک انصاف میں شامل ہوکر اطلاعات ونشریات کی وزارت کے بھی وزیر رہے اور اب کچھ ایسی اطلاعات بھی آرہی ہیں کہ وہ تحریک انصاف میں اپنا سفر ختم کرنے والے ہیں، شاہ محمود قریشی نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز ملتان کے میئر کی حیثیت سے کیا تھا 1988 میں مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوئے، صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ حاصل کرنے کے بعد نواز شریف کی کابینہ میں وزیر خزانہ بنے، پھر پیپلز پارٹی جوائن کی ، 2011 میں پیپلز پارٹی سے استعفیٰ دینے کے بعد تحریک انصاف میں شامل ہوئے اور یہاں بھی وزیر خارجہ کا ہی منصب حاصل کیا، ریاض فتیانہ نے بھی سیاسی کیریئر کا آغاز پاکستان مسلم لیگ (ن) سے کیا تھا پنجاب ااسمبلی کے رکن رہے پھر مسلم لیگ (ق) میں شمولیت اختیار کی اورتادم تحریر وہ پاکستان تحریک انصاف میں ہیں، شفقت محمود 2011 میں پیپلز پارٹی سے استعفیٰ دینے کے بعد تحریک انصاف میں شامل ہوئے اور اب یہ عدالتی حکم کے بعد سپیکر کے سامنے پیش ہوں گے ۔