اسلام آباد (فاروق اقدس/نامہ نگار خصوصی) سراج الحق جماعت اسلامی کے پہلے امیر ہیں جن پر خودکش حملہ ہوا،ایک ایسی صورتحال میں جب حکومت اور ادارے ملک میں امن وامان قائم رکھنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہےہیں اور یہ بھی کوشش کی جارہی ہے ملک میں عام انتخابات سے قبل حالات مثالی طور مطلوبہ ماحول فراہم کئے جاسکیں ایسے میں جماعت اسلامی جیسی پُرامن اور منظم جماعت کے بے ضرر اور دھیمے مزاج کے امیر سراج الحق کے قافلے پر خودکش حملہ ناقابل فہم ہے اور یہی وجہ ہے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین اور راہنماؤں کی جانب سے غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ سراج الحق جماعت اسلامی کے پہلے امیر ہیں جن پر خودکش حملہ ہوا ہے، ابھی تک کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 2014 میں جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان پر بھی اس وقت ایک خودکش حملہ ہوا تھا جب وہ مولانا مفتی محمود کانفرنس سے خطاب کرنے کے بعد واپس جارہے تھے۔
خودکش بمبار نے مولانا فضل الرحمان کی گاڑی پر چڑھنے کی کوشش کی تھی تاہم کارکنوں کی جانب سے روکنے پر اس نے خود دھماکے سے ارا لیا تھا اس حملے میں دو افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے تھے۔