پشاور (جنگ نیوز )شعبہ سیاسیات پشاور یونیورسٹی نے یونیورسٹی آف سسیکس برطانیہ کے تعاون سے گزشتہ دنوں ”پاکستان میں طویل نقل مکانی کے بحران“ کے موضوع پر تحقیقی منصوبے پروٹیکٹڈ ڈسپلیسمنٹ اکانومیز کے ذریعے بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا جسے یو کے ریسرچ اینڈ انوویشن نے گلوبل چیلنجز ریسرچ فنڈ کے ذریعے مالی معاونت حاصل تھی جسکا مقصد دنیا بھر میں نقل مکانی سے متاثرہ لوگوں کی معاشی زندگیوں کی حرکیات کو تلاش کرنا تھا۔تقریب کی مہمان خصوصی پر سیکرٹری ہائر یجوکیشن خیبر پختونخوا انیلہ محفوظ درانی تھی اس موقع پر شعبہ سیاسیات کی ڈاکٹر شاہدہ امان، ڈاکٹر ایوب جان، ڈاکٹر محمد زبیر اور ڈاکٹر عامر رضا سمیت ماہرین تعلیم پروفیسر مائیکل کولیر، یونیورسٹی آف سسیکس،ڈاکٹر سیری اوپین، کوئین میری یونیورسٹی آف لندن، ڈاکٹر یاسمین فدا، کنگز کالج لندن، محمد سلمان لبنان سے ،ڈاکٹر کلاڈ سماہا اور زیتونہ، لبنان کے بلال خان، عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے ڈاکٹر سید راشد علی، یونیورسٹی آف صوابی سے فراز علی، پی اے ایف ایئر وار کالج انسٹی ٹیوٹ، کراچی سے ڈاکٹر رضوان زیب اور ڈاکٹر عبدالرؤف سمیت ماہرین تعلیم نے شرکت کی ۔تقریب میں یو این ایچ سی آر، انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے مندوبین، مقامی این جی اوز کے نمائندوں، میڈیا پرسنز اور پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر انیلہ محفوظ درانی نے کہا کہ میزبان کمیونٹی دونوں ہماری توجہ کے متقاضی ہیں کیونکہ دونوں اپنے اپنے طریقوں سے نقل مکانی سے متاثر ہوتے ہیں۔ تقریب کے سکالرز نے مقامی معیشتوں میں بے گھر ہونے والے افراد کے تعاون پر بھی روشنی ڈالی اور انکے مشکلات پر روشنی ڈالی۔ کانفرنس کی عشائیہ اور کلچرل تقریب تاریخی ایڈورڈز کالج پشاو ر میں منعقد کی گئی تھی جسمیں نامور پاکستانی اور افغان گلوکاروں زرسانگا بی بی، استاد امیر جان، شوکت سواتی، فیصل مروت، استاد نذیر لطیف، سہراب لطیف، سبحان لطیف، ایمان لطیف (آئیڈیاز سکول آف میوزک کے گلوکار)، ابدال خان (ایڈورڈز کالج) اور ایڈون یوسف نے فن کا مظاہرہ کیا۔