واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اس سال امریکا کی جانب سے ایک مشتبہ چینی جاسوس غبارے کو مار گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مزید کشیدہ ہونے والے تعلقات بہت جلد معمول پر آجائیں گے۔ گزشتہ روزجاپان کے شہر ہیروشیما میں جی 7کے سربراہی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں جب جو بائیڈن سے پوچھا گیا کہ امریکا اور چین کے درمیان منصوبہ بند ہاٹ لائن کیوں کام نہیں کر رہی ہے، اس پر انہوں نے جواب دیا کہ ’آپ ٹھیک کہتے ہیں، ہمارے پاس ایک کھلی ہاٹ لائن ہونی چاہیے، بالی کانفرنس میں چینی صدر شی جن پنگ اور میں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا اور اس پر ملاقات کا عزم کیا تھا۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’اور پھر، یہ غیر ضروری غبارہ جس میں جاسوسی کے سامان سے بھری 2 مال بردار کاریں تھیں وہ امریکا کے اوپر اڑ رہا تھا جس کو گولی مار دی گئی اور ایک دوسرے سے بات کرنے کے معاملے میں سب کچھ بدل گیا لیکن مجھے لگتا ہے کہ آپ دیکھیں گے کہ یہ بہت جلد بہتر ہونا شروع ہو جائے گا۔‘ انہوں نے کہا کہ چین اپنی جدید فوج بنا رہا ہے اور اسی لیے میں نے واضح کر دیا ہے کہ میں چین کے ساتھ کچھ اشیا کی تجارت کے لیے تیار نہیں ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ہمیں اپنے تمام اتحادیوں سے یہ عہد ملا ہے کہ وہ بھی ایسا نہیں کریں گے اور نہ ہی اس قسم کا مواد فراہم کریں گے۔