نئی نسل کے فن کاروں کی شادیوں کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔ خوش آیند بات یہ ہے کہ شوبزنس کی چمکتی دمکتی دُنیا کے فن کار شادی کی تقریبات پر لاکھوں روپے خرچ کر نے کے بجائے سادگی سے گھربسا رہے ہیں۔ یہ ایک اچھی روایت کا آغاز ہوا ہے۔ اس سے معاشرے میں کافی بہتری کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔ فن کاروں کے مداح ان کو فالو کرتے ہیں۔
ڈراموں کے اسٹارز کی آپس کی شادیاں بھی کچھ کام یاب ہورہی ہیں اور کچھ اختلافات کا شکار ہوکرناکام ہورہی ہیں۔ نئی نسل کے فن کاروں کو بس اتنا یاد رکھنا ہوگا کہ شادی بیاہ بچوں کا کھیل نہیں ہے، یہ دو انسانوں کی زندگی کا سوال ہوتا ہے۔ اس لیے سوچ سمجھ کر جیون ساتھی کا انتخاب کرنا چاہیے، جس طرح سجل علی احد رضا، سائرہ شہروز، فیروز خان، عمران اشرف،آمنہ شیخ، مُحب مرزا، اور دیگر فن کاروں کی طلاقوں کے بعد مداح اُداس ہوگئے تھے، امید ہے اب اس طرح کی خبریں سامنے نہیں آئیں گی، کیوں کہ ایسی خبروں سے ان کی شہرت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
جب کہ دوسری جانب علی انصاری،صبور علی،حِبا بخاری، عائزہ خان، دانش تیمور، ایمن خان،فاطمہ آفندی، کنور ارسلان، حِرا مانی، اقراء یاسر حسین، کی شادیاں کام یابی کے ساتھ چل رہی ہیں۔ ٹیلی ویژن ناظرین کے لیے ایک خُوش خبری یہ ہے کہ پچھلے دِنوں ڈراموں کی مقبول فن کارہ ’’ مدیحہ امام‘‘ بھی پیا دیس سدھار گئیں، انہوں نے تمام رسوم سادگی سے ادا کیں۔ نہ مہندی پر پانی کی طرح پیسا بہایا گیا اور نہ ہی بارات اور ولیمہ کے طرح طرح کے کھانوں پر بے انتہا دولت خرچ کی گئی۔
مدیحہ امام نے شادی کی خوش خبری سوشل میڈیا کے ذریعے خود دی۔ مدیحہ امام نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل سے تصاویر پوسٹ کیں اور اپنی شادی کی اطلاع دی، تصاویر میں انہیں دُلہن کے لباس میں اپنے دُولہا کے ساتھ انتہائی خوش دیکھا جا سکتا ہے۔
اداکارہ نے انسٹاگرام پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ ’’میں نے شادی کرلی ہے۔ مداحوں سے درخواست کی کہ ہمیں آپ لوگ اپنی دعاؤں میں ضرور یاد رکھیں، کیوں کہ ہم زندگی کے ایک نئے سفر پر چل پڑے ہیں۔‘‘ اُن کے شریکِ حیات موجی بسر بالی وڈ کے ایک ٹیلنٹڈ پروڈیوسر اور فلم میکر ہیں، انہوں نے بہ طور لکھاری اور پروڈکشن منیجر بھی کام کیا۔ موجی بسر نے اپنے شوبزنس کیریئر کا آغاز گریجویشن کے دوران بالی وڈ کی ایک پروڈکشن کمپنی سے کیا تھا، جس کے بعد ان کے کام کو خاصی پذیرائی ملی۔ بعد ازاں مدیحہ امام نے اپنے شریکِ حیات کے بارے میں ان خبروں کی تردید کی کہ ان کا تعلق بالی وڈ سے ہے۔
دوسری جانب مدیحہ امام کے کیریئر پر ایک نظر ڈالیں تو انہوں نے چند برسوں میں ٹی وی ناظرین کے دل جیت لیے۔ وہ ٹی وی ڈراموں میں جو کردار پرفارم کرتی ہیں، اس میں ایسی رُوح پھونک دیتی ہے کہ حقیقت کا گمان ہوتا ہے۔ اُن کا شمار ان خوش نصیب فن کاروں میں ہوتا ہے، جنہیں ٹی وی ناظرین نے ابتداء ہی میں شہرت کے آسمان پر پہنچا دیا۔ انہیں اپنے شوبزنس کیرئیر کے ابتدا میں ہی ٹیلی ویژن انڈسٹری کے منجھے ہوئے فن کاروں کے ساتھ لیڈ رول کرنے کا موقع ملا۔
معروف ڈراما ڈائریکٹر فہیم برنی کے ڈرامے ’’عشق میں تیرے‘‘ میں مدیحہ امام نے اظفر رحمان اور مہوش حیات جیسی سپر اسٹار کے مدِمقابل جم کر اداکاری کی۔ ’’لائبہ‘‘ کے کردار میں جان دار پرفارمینس کا مظاہرہ کیا۔ مدیحہ امام نے ابتداء میں بہ طور ’’وی جے‘‘ اور میزبان اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور پھر چند برس بعد وہ ڈراموں کی جانب آئیں۔ مختلف میگزین کے لیے ماڈلنگ اور فیش شوز میں بھی حصہ لیا۔ ٹی وی کمرشل بھی کیے۔ مدیحہ امام کا سفر ایک لمحے کے لیے بھی تھما نہیں۔ وہ مسلسل ٹی وی اسکرین پر اپنی بے ساختہ اور معصومانہ پرفارمینس کی بدولت آہستہ آہستہ صفِ اوّل کی فن کارہ کہلانے لگیں۔ جیو کی اسکرین پر جگمگانے والا ڈراما سیریل ’’دھانی‘‘ نے تو مدیحہ امام کی قسمت بدل دی تھی۔
معروف لکھاری ہاشم ندیم کے لکھے ہوئے ڈرامے ’’دھانی‘‘ میں مدیحہ امام نے نئی نسل کے مشہور اداکار سمیع خان کے مدِمقابل لیڈ رول کیا۔ اس بارے میں مدیحہ کہتی ہیں کہ ’’دھانی‘‘ میری اب تک کی زندگی کا یادگار ڈراما ثابت ہوا ہے۔ مجھے اس ڈرامے نے شوبزنس انڈسٹری میں پہچان دی۔ اس کے بعد میری کامیابیوں کا سلسلہ شروع ہوا اور اب تک قدرت کی مہربانی سے جاری ہے۔‘‘ مدیحہ امام کو جیو کی اسکرین زیادہ راس آئی ہے۔ انہوں نے زیادہ تر ڈرامے جیو سے ہی کیے۔
جیو سے ان کا ایک اور شاہ کار ڈراما ’’بابا جانی‘‘ تھا، جس میں انہوں نے ’’نمرہ‘‘ کا یادگار کردار عمدگی سے ادا کیا۔ اس ڈراما سیریل میں سینئر اداکار فیصل قریشی سویرا ندیم اور صبا حمید کی موجودگی میں مدیحہ امام نے اپنی موجودگی کا بھر پُور احساس دلایا۔ نمرہ کے کردار میں ایسی لاجواب اداکاری کی کہ ناظرین کے دل جیت لیے۔ 2019ء میں جیو ہی سے ان کا کام یاب ڈراما ’’میرا رب وارث‘‘ آن ائیر ہوا، جس میں ’’عائشہ‘‘ نامی مذہبی لڑکی کا مشکل کردار خُوب صورتی سے نبھایا۔ مدیحہ نے حجاب میں غیر معمولی اداکاری کر کے سب کو حیران کردار دیا۔
اس ڈرامے میں ان کے مدِمقابل دانش تیمور ہیرو تھے۔ مدیحہ نے ’’میرا رب وارث‘‘ کے ایک ایک سین میں حقیقت کا رنگ بھرا۔ اس ڈرامے میں انہیں مرکزی کردار میں بے حد پسند کیا گیا۔ ’’مقدر‘‘ ڈرامے میں مدیحہ نے رائمہ کا روپ میں نظر آئیں اور ایک مرتبہ پھر فیصل قریشی ان کے سامنے تھے۔ ’’مقدر‘‘ بھی ان کی یادگار پرفارمینس کی وجہ ناظرین کو یاد ہے۔ مدیحہ امام نے نئی نسل کے بیش تر ہیروز کے ساتھ کام کیا۔ ’’دشمن جان‘‘ میں وہ مُحب مرزا کے ساتھ جلوہ گر ہوئیں۔ ٹیلی ویژن ڈراموں کے علاوہ انہوں نے ٹیلی فلموں اور بالی وڈ کی ایک فلم ’’ڈیئر ماہا‘‘ میں تیرہ برس کی لڑکی کا کردار ادا کیا۔
اس بھارتی فلم میں منیشا کوئرالہ بھی ان کے ساتھ تھیں، مگر مدیحہ نے کسی سے مرعوب ہوئے بغیر جم کر اداکاری کی۔ ’’وی جے‘‘ ماڈلنگ، ٹی وی اور فلم میں کام یابی کے بعد اب وہ موسیقی کی دُنیا میں بھی کام کرنا چاہتی ہیں۔ نامور ہدایت کارہ مہرین جبار کی ڈیجیٹل فلم ’’ایک جھوٹی لو اسٹوری‘‘ میں وہ نئی نسل کے ہیرو بلال عباس خان کے مدمقابل کام کیا۔ امید ہے کہ مدیحہ امام کا شادی کے بعد کا سفر کام یاب رہے گا، کیوں کہ انہوں نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے کے بعد شادی کا فیصلہ کیا۔