لاہور(جنگ نیوز/ایجنسیاں)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی کی سابق رکن شیریں مزاری کی تعریف کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ ہماری ٹاپ پارلیمینٹیرین تھیں اورکابینہ میں ہر ایشوپر تیاری کرکے آتی تھیں ‘بااختیار لوگوں سے بات چیت کے لیے کمیٹی بنانے کو تیارہوں‘کمیٹی دو نکات پر بات چیت کرے گی اور اگر میری ٹیم کو قائل کردیا گیا تو پیچھے ہٹ جاؤں گا‘خون کے آخری قطرے تک کھڑاہوں ‘میں آخری گیند تک لڑنے والا کپتان ہوں ‘ہار ماننے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ‘ جو بھی یہ کریں گے میں اس کیلئے تیار ہوں ‘قوم کو بھی یہی کہنا چاہتاہوں کسی صورت آپ نے ہارنہیں ماننی ‘یہ براوقت ہے ‘ہمیں صبر کرنا چاہئے ‘دلبرداشتہ نہیں ہونا ‘آج میڈیا اورانسانی حقوق کی تنظیمیں کیوں خاموش ہیں ؟سپریم کورٹ کے ججز آخری امید ہیں، اگر آپ نے کردار ادا نہ کیا تو قوم معاف نہیں کرے گی ۔
قوم سے خطاب میں عمران خان نے کہاکہ شیریں مزاری کے ساتھ جو کیا گیا وہ ٹھیک نہیں تھا‘ایک جیل سے دوسری جیل میں منتقل کیا گیا‘، گرمی کے اندر انہیں گجرات لے گئے ، ان کی صحت یہ اجازت ہی نہیں دیتی ، میں نے تو شکر ادا کیا کہ انہوں نے اس ظلم سے خود کو بچانے کیلئے پارٹی چھوڑ دی ، لیکن اس سے نقصان پاکستان کی سیاست کو ہوا‘ ان کے مخالفین بھی جانتے ہیں کہ وہ ملک دشمن نہیں ہیں‘
شیریں مزاری جان دے دے لیکن وہ ایک پاکستانی ہیں اور پاکستان کے ہر مسئلہ کیلئے کھڑی ہوتی تھیں، وہ ایک الٹر ا نیشنلسٹ ہیں ، وہ کئی بار سخت باتیں کرتی تھیں، وہ ایک نظریاتی شخصیت ہیں ، ان کی سیاست سے علیحدگی سے تحریک انصاف کو ہی نہیں پاکستان کی جمہوریت کو بھی نقصان ہوا ۔
عمران خان نے کہاکہ آج کل جو یزیدیت اور ظلم ہورہے ہیں اُن کی تاریخ نہیں ملتی‘ہمارے کارکنوں کو ایسے رکھا ہوا ہے جیسے ملک دشمن ہیں‘ کورکمانڈر کے گھر کا منصوبہ پہلے سے بنا ہوا تھا، جس کی تفتیش ہوگی تو سب ثابت ہوجائے گا ۔