کراچی، لاہور،جیکب آباد (اسٹاف رپورٹر، نامہ نگار، ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی اور جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بعد سابق گونر سندھ اور پارٹی کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عمران اسمٰعیل نے بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔پارٹی چھوڑنے والوں میں تیمور بھٹی، سمیع اللہ، چوہدری اخلاق، شوکت علی، منصب ڈوگر ، شوکت علی ،راجہ خرم نواز، مامون تارڑ ،ڈاکٹر اختر ملک، میاں طارق عبد اللہ بھی شامل ہیں۔ اپنے ویڈیو پیغام میں علی زیدی کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کیلئے سیاست میں آیا تھا، 9 مئی کے واقعات کی مذمت کر چکا ہوں، دوبارہ مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افواج ہمارا فخر ہے،جو ہوا غلط ہوا، سب کو کیفرکردار تک لانا ضروری ہے۔ ویڈیو بیان کے آخر میں انہوں نے پاک فوج زندہ باد، پاکستان زندہ باد کا نعرہ بھی لگایا۔ علی زیدی نے بتایا کہ کافی سوچ بچار کے بعد مشکل فیصلہ کیا ہے کہ میں سیاست چھوڑ رہا ہوں، لہٰذا تحریک انصاف میں سندھ کی صدارت اور کور کمیٹی ممبر یا رکن قومی اسمبلی کا سب چھوڑتا ہوں۔ دوسری جانب پی ٹی ٓآئی رہنما خسرو بختیار نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ 9 مئی کے دل سوز واقعات نے مجھے مجبور کر دیا ہے کہ میں پاکستان تحریک انصاف کے سیاسی فلسفے سے دور ہو جاؤں اور میں اس سیاسی فلسفے کے ساتھ اب نہیں چل سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سال قبل پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو واشگاف الفاظ میں کہا تھا کہ قومی اداروں کے ساتھ محاذ آرائی کا نیا سیاسی لائحہ عمل پارٹی کیلئے نقصان دہ ثابت ہوگا، اسی لیے میں نے پاکستان تحریک انصاف کی سیاست سے، کور کمیٹی کی رکنیت اور جنوبی پنجاب کی صدارت کے فرائض سے دوری اختیار کر لی۔ سینٹرل جیل کراچی سے رہائی کے بعد سابق گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے کراچی پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بڑا سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دوں، میں پی ٹی آئی کا ایڈیشنل سیکرٹری جنرل اور کور کمیٹی کا رکن ہوں لیکن تمام عہدوں سے استعفیٰ دیتا ہوں۔