کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی خارج از امکان نہیں، عمران خان نے پہلے تمام حربے استعمال کئے، جب دیکھا کہ وہ بند گلی میں آگئے ہیں تو وہاں سے اسٹیبلشمنٹ کو آوازیں دے رہے ہیں کہ مذاکرات کر لو۔سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ اس وقت فیصلہ ہے کہ الیکشن ہوں گے اس میں عمران خان حصہ نہیں لے سکیں گے، الیکشن سے پہلے ممکن ہے عمران خان کا کورٹ مارشل ہوجائے یا ان کا بہت قریبی ساتھی وعدہ معاف گواہ بن کر ان کیخلاف بیان دیدے، عمران خان کا بیانیہ اگلے الیکشن میں سیاسی مخالفین کیلئے چیلنج بنے گا،شاہزیب خانزادہ کے سوال کہ عمران خان ایک زمانے میں کہتے تھے دہشتگردوں سے بات کرلوں گا ان سے نہیں کروں گا یہ تو چور ہیں، اب عمران خان بات کرنے کو تیار ہیں تو نواز شریف کہہ رہے ہیں بات سیاستدانوں سے کی جاتی ہے، دہشتگردوں سے، آگ لگانے والوں سے، تخریب کاروں کے گروہ سے کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہوگی، یہ آپ کا اپنا اسٹانس ہے یا ادارے میں اتنی ناراضگی ہے جس کی وجہ سے آپ لوگ خود ڈر رہے ہیں کہ آپ لوگوں سے نہ ناراض ہوجائیں اگر آپ لوگ بات چیت کیلئے آگے بڑھیں؟ خواجہ آصف نے کہا کہ آپ نے اچھا ریفرنس دیا ہے ماضی کا لیکن ہم اس سے ری ایکٹ نہیں کررہے، ہمارا اس وقت جو اسٹانس تھے یا ہم اسمبلی میں بیٹھی ہوئی اپوزیشن تھے، نہ صرف یہ ہے کہ وہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر مذاکرات سے انکاری تھے بلکہ وہ ہاؤس میں بھی نہیں آتے تھے، وہ جو جوائنٹ میٹنگز ہوتی تھیں جس میں فوج بریفنگ دے رہی ہوتی تھی یا کوئی اور جوائنٹ میٹنگ ہوتی تھی اس میں بھی نہیں آتے تھے، انہوں نے اس وقت کی اپوزیشن جو ہم لوگ تھے پی ڈی ایم اس کا بائیکاٹ کیا ہوا تھا، آپ نے یہ پوائنٹ اٹھایا ہے کہ ہم اسی طرح ری ایکٹ کررہے ہیں، ہمارا اس وقت جو attitude تھا وہ جمہوری تھا، اسمبلی کے فلور پر ہم نے including شہباز شریف بہت دفعہ آفر کی، ہم نے restricted offer بھی کردی کہ چلیں اکانومی پر بات کرلیتے ہیں، میثاق معیشت کرلیتے ہیں، معیشت کیلئے ایک مشترکہ کوشش ہونی چاہئے لیکن اسے بھی رد کردیا گیا بلکہ حقارت سے رد کیا گیا، جتنی دفعہ ہماری طرف سے کو ئی پروپوزل آئی یا ہم نے کوئی قدم آگے بڑھایا ہمارا ہاتھ جھٹک دیا گیا ،حقارت کے ساتھ، ہر حربہ استعمال کیا، مجھ پر آرٹیکل چھ لگایا گیا، شفقت محمود نے پریس کانفرنس کی، بشیر میمن کی اسٹوری آپ نے خود کی، شفقت محمود نے کابینہ کا فیصلہ پڑھ کر پریس کانفرنس میں سنایا۔ شاہزیب خانزادہ: نو مئی کے واقعات کی وجہ سے اب آپ لوگوں کو لگ رہا ہے کہ آپ کو بھی موقع ملا ہے بدلہ لینے کا یا ادارے کا اتنا پریشر ہے کہ آپ جمہوری رویے کیلئے بھی تیار نہیں ہیں کہ کسی طرح انگیج کرلیں؟ خواجہ آصف: میں اسی کی طرف آرہا تھا۔