کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آپس کی بات“میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ نواز شریف کو 2017ء میں تاحیات نااہل کرنا ظلم تھا اس کا ازالہ ہونا ضروری تھا،سینئر صحافی اور تجزیہ کارعاصمہ شیرازی نے کہا کہ نہ پی ٹی آئی کا بننا فطری تھا نہ ٹوٹنا فطری ہے،ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون نے کہا کہ آئین کے تحت فیئر ٹرائل ملنا عمران خان کا حق ہے،تحریک انصاف کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ عمران خان سے جے آئی ٹی کئی دفعہ سوال جواب کرچکی ہے، عمران خان نے آج کے نوٹس کا جواب دیدیا ہے، عمران خان اس وقت فیڈریشن کی واحد علامت اور لوگوں کی امید ہیں، سینئر صحافی و تجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے کہا کہ نو مئی کو جو کچھ ہوا وہ مغرب میں ہوتا تو کیا قانون حرکت میں نہیں آتا، کسی شخص کو امریکا یا یورپ کی شہریت ہونے کی بناء پر چھوٹ نہیں دی جاسکتی، قورمہ اور مور لے کر بھاگنے والوں کو پکڑا ہوا ہے لیکن منصوبہ بندی کرنے والوں کو گرفتار نہیں کیا گیا، عمران خان پر سنگین الزام ہے انہیں تحقیقات مکمل ہونے تک قابل گرفت نہیں سمجھا جاسکتا، آج جو اقتدار میں ہیں کل ان پر بھی آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلائے جاسکتے ہیں۔عاصمہ شیرازی کا کہنا تھا کہ نہ پی ٹی آئی کا بننا فطری تھا نہ ٹوٹنا فطری ہے، غیر فطری چیزیں غیر فطری طریقے سے ہی ختم ہوجاتی ہیں، مقبولیت کی وجہ سے کسی کو ہر جرم سے بالاتر قرار نہیں دیا جاسکتا، عمران خان نے قانون ہاتھ میں لیا ہے تو ان کی مقبولیت انہیں سزا سے نہیں بچاسکتی، ہر ملک کے اندر ریڈلائن صرف ریاست ہوتی ہے۔