اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے توانائی شعبے میں اصلاحات کو بجٹ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ مہنگے درآمدی ایندھن پر انحصار کم کر کے مرحلہ وار متبادل ذرائع سے بجلی کے نئے منصوبے شروع کئے جائیں ، بجلی کے لائف لائن اور کم کھپت والے صارفین پر بِلوں کا کم سے کم بوجھ ڈالا جائے‘ سابق حکومت کی معاشی تباہی کے باوجود ایک سال کی محنت سے ملک میں معاشی استحکام آیا‘ آئندہ مالی سال میں شرح نمو اور روزگار کے مواقع بڑھائے جائیں گے‘ شہباز شریف نے آئی ٹی کے شعبہ میں فکسڈ ٹیکس رجیم لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ کے لئے بڑے پیکیج کی تیاری کی ہدایت کی اورآئی ٹی شعبے کو آئندہ برس اپنی برآمدات کو 4.5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو وزیراعظم کی زیر صدارت توانائی شعبے کے حوالے سے بجٹ تجاویز پر اعلی سطح اجلاس ہوا۔ اجلاس کو ملک گیر جاری سرکاری عمارتوں کی سولرآئیزیشن کے منصوبے پر پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سرکاری عمارتوں کی سولرآئیزیشن کی بِڈنگ کے چار مرحلے مکمل کئے جا چکے جس کے بعد متعدد عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ بجٹ میں لائن لاسز اور بجلی چوری کے سد باب کیلئے مؤثر اقدامات شامل کئے جائیں، آئندہ بجٹ میں وِنڈ اور شمسی توانائی کے منصوبے شامل کئے جائیں۔