اسلام آباد (فاروق اقدس/تجزیاتی رپورٹ) برطانوی وزیراعظم بورس جانسن جنہیں حزب اختلاف کی جماعت لیبر پارٹی کے ارکان کی جانب سے دبائو کے باعث گزشتہ سال جولائی 2022 میں استعفیٰ دینا پڑ گیا تھا وزارت عظمیٰ کے منصب سے مستعفی ہونے والے بورس جانسن نے اب انتہائی غیر متوقع فیصلہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے اور اس طرح حکومتی ذمہ داریوں کے بعد ان کی پارلیمانی حیثیت بھی ختم ہوگئی ہے، برطانیہ کے حکومتی اور ان کے مخالف سیاسی حلقے ان کے سیاسی مستقبل پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ بورس جانسن جن کے بارے میں ان کے ذاتی اور قریبی حلقوں کے مطابق بورس جانسن پارٹیوں کے دلدادہ ہیں انہوں نے کورونا وباء کے دوران لاک ڈائون کی پابندیوں کے خلاف وزیراعظم کی حیثیت سے سرکاری رہائش گاہ10 ڈائوننگ اسٹریٹ میں تمام احتیاطی تدابیر کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک پارٹی کا اہتمام کیا تھا اور سماجی فاصلے سمیت کورونا کے حوالے سے پابندیوں کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا تھا۔