کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک عابدکاکڑ ایڈووکیٹ اورجنرل سیکرٹر ی چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ نے کہاہےکہ ہمارے اساتذہ کرام اپنے جائز مطالبات کیلئے کئی دن سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں حکومت کی جانب سے ان کے جائز مطالبات کو تسلیم نہ کرنا باعث افسوس ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ہمارے اساتذہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں مگر حکومت نے ان کے مطالبات و مسائل کے حل کے حوالے سے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔جو باعث افسوس اور قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے اساتذہ کرام کی سروس اسٹرکچر اور دوسرے صوبوں کے اساتذہ کے سروس اسٹرکچر میں زمین آسمان کا فرق ہے۔جس سے ثابت ہوتا ہے بلوچستان کے ساتھ ہر طرح سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ کوئٹہ بار ایسوسی ایشن اساتذہ کرام کے جائز مطالبات حمایت کرتی ہے ہماری بیوروکریسی بھی حیلے بہانوں سے کام لے رہی ہے۔ اپ گریڈیش منظور ہونے کے باوجود بھی اساتذہ کرام کو بھوک ہڑتال پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے حکومت بلوچستان کی بے بسی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت صرف بیانات کی حد تک محدود ہے جس میں بیوروکریسی برابر کا شریک ہے۔ ہمارے صوبے کے اساتذہ کرام کئی دن سے اپنے مطالبات کے حق میں بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں حکومت بلوچستان فوری طور پر اساتذہ کرام کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر فوری عمل درآمد کرکے اساتذہ کرام کو ذہنی یکسوئی کے ساتھ کام کرنے کا موقع فراہم کرے ۔