کراچی (اسٹاف رپورٹر) وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث نے کہا ہے کہ میری کوشش ہے کہ تینوں فارمیٹس میں پاکستان کی نمائندگی کروں، ٹی 20 میںتیز کھیلتا ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اسی فارمیٹ میں رہوں، ریشبھ پنت سمیت کئی کیپرز تینوں فارمیٹ میں تیز کھیلنے کی وجہ سے ہیں، ایڈم گلکرسٹ بھی ماضی میں ہر فارمیٹ میں تیز کھیلتے تھے۔ انہوں نے کہا کہاپنی بیٹنگ میں تحمللانے کی ضرورت ہے، کیمپ میں اسی پر کام کر رہا ہوں۔ اتوار کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مجھے بیٹنگ میں صبر کی ضرورت ہے، چوکا چھکا مار سکتا ہوں اب مجھے سنگلز اور ڈبلز بھی لینا ہیں۔ تحمل کے ساتھ کھیلوں تو 35 کو 50 اور 50 کو 70 رنز میں تبدیل کر سکتا ہوں، اس کے لیے مجھے گراؤنڈ شاٹس کھیلنے کی پریکٹس کرنی ہے اور اس میں بہتری لانی ہے۔ انگلینڈ کے جوز بٹلر سے بہت متاثر ہوں اور انہی کو دیکھتا اور سیکھتا ہوں۔ محمد رضوان اور دیگر وکٹ کیپرز کے ساتھ مقابلے کے حوالے سے کہا کہ محمد رضوان مجھے بہت متحرک رکھتے ہیں اور سپورٹ کرتے ہیں۔ جب زیرو پر آؤٹ ہو جاؤں اور اننگز اچھی نہ ہو تو وہ میرے کمرے میں آ جاتے ہیں، مجھے بتاتے اور سپورٹ کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کیپرز میں مقابلہ رہتا ہے اسی لیے اب میں اچھا فیلڈر بننے کے لیے محنت کر رہا ہوں تاکہ مجھے بیٹر کی حیثیت سے بھی کھلایا جائے، اس کے لیے میں بہت پریکٹس کر رہا ہوں۔