اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں گھروں کی تعمیر کیلئے منصوبہ بندی زیر غور ہے، اس پر گھبرانے کی ضرورت نہیں، سیلاب سے 30ارب ڈالر کے نقصانات ہوئے، متاثرہ علاقوں میں گھروں کی تعمیر اور بحالی کیلئے 16 ارب 30 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے جس میں سے 11 ارب ڈالر سندھ میں خرچ ہونگے، متاثرین کی بحالی کیلئے وزیراعظم کی ہدایت پر روڈ میپ بنائینگے، پتا نہیں کب تک حکومت اور کب اپوزیشن میں ہونگے، ایسے معاشی مسائل جو آج ہیں 98 کے ایٹمی دھماکوں کے بعد بھی نہیں تھے، ہم نے میثاق معیشت کی بھی کوشش کی تاکہ ایک روڈ میپ بن جائے جس پر عمل پیرا ہو کر ہم معاشی بہتری کے سفر پر گامزن ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی کی خاتون رکن نفیسہ شاہ کی جانب سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ سندھ سمیت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف کے مرحلے میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے 80 ارب روپے تقسیم کیے گئے، جبکہ این ڈی ایم اے کے پاس ریلیف کا موجود سامان بھی تقسیم کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ صرف متاثرہ علاقوں میں گھروں اور انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے 16 ارب 30 کروڑ ڈالر درکار ہوں گے، ڈونر کانفرنس میں مختلف ممالک اور اداروں کی جانب سے امداد کے اعلانات کیے گئے ہیں۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ جمعہ (16 جون) کو اس حوالے سے طویل اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعلیٰ سندھ اور پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سینئر وزرا نے شرکت کی، وزیراعظم کی ہدایت پر میں بھی اس اجلاس میں موجود تھا جس میں کافی حد تک روڈ میپ تشکیل دے دیا گیا ہے، یہ چار سالہ وسط مدتی پروگرام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں گھروں کی تعمیر کے لیے منصوبہ بندی زیر غور ہے، اس پر گھبرانے کی ضرورت نہیں، اس حوالے سے آج پھر اجلاس بلایا ہے، اس میں اس کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔