• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول بھٹو نے وزیراعظم کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران وزیراعظم کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے۔ 

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحق ڈار کی سیلاب زدگان کی تعمیر و ترقی کے منصوبوں کیلئے بجٹ میں فنڈ مختص کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ وزیراعظم شہباز شریف جس جذبے سے کام کرتے ہیں ان جیسا کام کرتے کسی کو نہیں دیکھا،ان کے ہاتھ مضبوط کرنے چاہئیں، مسلم لیگ (ن) ہماری سیاسی یار ہے اور شہباز شریف مسلم لیگ (ن) کے نہیں پیپلز پارٹی کے وزیراعظم ہیں، میثاق جمہوریت پر ہر صورت عمل کرنا ہو گا،جو لوگ جمہوریت، آئین، پارلیمنٹ اور انسانی حقوق پر یقین نہیں رکھتے تھے ،9 مئی کے حملوں کے بعد اب وہی انہی اصولوں کے تحت احتساب کی بجائے مفاہمت کی بات کر رہے ہیں، پیپلزپارٹی دفاعی تنصیبات، شہداء کی یادگاروں اور حساس مقامات پر حملہ آور ہونے والوں کے دفاع کے لئے کبھی آگے نہیں آئیگی، ملک میں سیاسی استحکام لانے کے لئے میثاق جمہوریت پر کاربند رہتے ہوئے آئندہ آنے والی حکومت اور اپوزیشن کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہو گا، اسی صورت میں ہم دنیا میں عالمی شراکت داروں کیساتھ مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کر سکیں گے،عدلیہ قانون کی بالادستی قائم کرے،نہیں کرسکتی تو پھر تالا لگا دے۔

 جمعہ کو قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بڑوں کا احترام ہماری ثقافت ہے، مجھے بھی میری والدہ نے ہمیشہ بڑوں کا احترام کی تلقین کی، ہماری کردار کشی اور گالم گلوچ والی سیاست نہیں ہے، ہم مثبت اور ملک کو مسائل سے نکالنے والی سیاست پر یقین رکھتے ہیں، مسائل کی درست نشاندہی بے حد ضروری ہے، وزیر خزانہ اسحق ڈار میرے انکل ہیں، ان کا میثاق جمہوریت کے حوالے سے بڑا اہم کردار ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ میرے والد تو پہلے ہی یاروں کے یار مشہور ہیں، شہباز شریف صرف مسلم لیگ (ن) کے ہی وزیراعظم نہیں ہیں، وہ زیادہ وزیراعظم پیپلزپارٹی کے ہیں۔ 

وزیراعظم ملک کو مسائل سے نکالنے کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں، ہمیں ان کے ہاتھ مضبوط کرنے چاہئیں۔ سیلاب زدگان کے لئے تعمیر نو کیلئے رقم بجٹ میں مختص کر دی گئی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پورا ملک متاثر ہوا ہے، ہمیں ہر قسم کے انفرا سٹرکچر میں تبدیلی لانے کیلئے بہت زیادہ وسائل درکار ہوں گے، ماحول دوست توانائی (گرین انرجی) پر توجہ دینا ہو گی۔

اہم خبریں سے مزید